پشاور ہائی کورٹ کا پولٹری اور گوشت کے ایکسپورٹ پر پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ
پشاور ہائیکورٹ نے صوبے میں بڑھتے ہوئے قیمتوں کے باعث افغانستان کو چکن اور گوشت کی سپلائی پر پابند برقرار رکھنے کی احکامات جاری کئے ہیں۔
پولٹری اور گوشت کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قیصر رشید خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جب تک صوبے میں چکن اور گوشت کی قیمتوں میں کمی واقع نہیں ہوتی تب تک اس کی ایکسپورٹ پر پابندی برقرار رہے گی جبکہ پابندی کے باوجود کیسے پولٹری اور گوشت کی اسمگلنگ جاری ہے ۔
کیس سماعت کے دوران ضم اضلاع کے تمام ڈپٹی کمشنرز، ڈی پی او، سیکرٹری فوڈ خوشحال خان، کلکٹر کسٹم ملک کامران سمیت دیگر بھی موجود تھے۔
اس موقع پر سیکرٹری فوڈ خوشحال خان نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے عدالتی احکامات تمام افسران کو پہنچا دئیے تھے تاہم افسران کا کہنا ہے کہ انہیں عدالتی احکامات وقت پر نہیں ملے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جو بھی عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرے گا اسکے خلاف عدالتی کارروائی ہوگئی۔
کلکٹر کسٹم ملک کامران کا کہنا تھا کہ ہم نے چکن کی ایکسپورٹ پر پابندی عائد کی ہے ، بڑے جانوروں کی برآمد اور گوشت کی سپلائی پر پہلے ہی سے پابندی عائد ہے جبکہ چھوٹے جانوروں کی ایکسپورٹ بھی بند ہے ۔
کلکٹر کسٹم نے عدالت کو بتایا کہ بارڈر پر 20 کلو میٹر تک ایف سی سیکورٹی ہے تو اس لئے وہاں پر چیکنگ ہماری ذمہ داری نہیں ہے جس پر چیف جسٹس نے عدالی احکامات کی ایک کاپی انسپکٹر جنرل ایف سی کو بھیجنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ رمضان میں مہنگے داموں کے باعث عوام دیگر اشیاء سیمت چکن اور گوشت کھانے سے محروم رہے کیونکہ 5 سو روپے فی کلو چکن اور 650 روپے فی کلو گوشت خریدنا غریب تو کیا میڈل کلاس لوگوں کے لئے بھی خریدنا ممکن نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو اپنے عوام کا خیال رکھنا چاہیے کہ وہ اپنے عوام کو سہولیات مہیا کرے جبکہ پڑوسی ممالک سے اچھے تعلقات رکھنا خوش آئند ہے لیکن جب ملک میں ایک چیز وافر مقدر میں ہوں اور عوام کو مناسب ریٹ پر میسر ہوں تب اسے ایکسپورٹ کیا کریں۔
پولٹری ایسوسی ایشن کی طرف سے عدنان امان ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ 2012 میں بھی ایسی صورتحال پیدائی ہوئی تھی اور چکن کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تھا جبکہ اس وقت بھی پشاور ہائیکورٹ میں پولٹری ایسوسی ایشن نے عدالتی حکم پر مناسب ریٹ مقرر کیا تھا جس پر عمل کیا گیا تھا تاہم اس کے کئ سالوں بعد ریٹ نہیں بڑھا اور اب حال ہی میں ریٹ بڑھ گیا تو اس لئے ہمیں پولٹری اور گوشت ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی جائے اور عدالت ہمیں مناسب ریٹ مقرر کریں ہم عدالتی ریٹ پر عوام کو چکن اور گوشت فراہم کرینگے۔
اس موقع پر عدالت نے پولٹری ایسوسی ایشن کو کیس میں فریق بننے کی جازت دیتے ہوئے کیس کی سماعت 9 ستمبر تک ملتوی کردی۔