خیبرپختونخوا میں بھنگ،افیون سے ادویات بنانے اور کاشت کے متعلق کام شروع
خیبرپختونخواحکومت نے بھنگ اور افیون سے ادویات بنانے اور کاشت کے متعلق کام شروع کردیا ہے۔
دستاویزات کے مطابق خیبر، کرم اوراورکزئی میں کاشت اور فیکٹری لگانےکی فیزبیلٹی رپورٹ پرکام شروع ہوگیا ہے۔
خیبرپختونخوامیں بھنگ اور افیون سے ادویات بنانے کی تجاویز بھی تیار کرلی گئی ہیں۔ جامعہ پشاورکا فارمیسی ڈیپارٹمنٹ 6 ماہ میں رپورٹ حکومت کو پیش کرے گا۔
خیبرپختونخوا حکومت کا کہنا ہے کہ ادویات بنانے کےعلاوہ بھنگ کو صنعت میں بھی استعمال کیا جاسکے گا۔ ادویات کی فیکٹری اورصنعت لگانے سے روزگار کے موقع پیدا ہوں گے۔
وفاقی کابینہ نے ستمبر2020 میں بھنگ کے طبی، صنعتی استعمال اور اس کی کاشت اور خریدو فروخت کو قانونی حیثیت دینے کی منظوری دی تھی۔
منظوری کے بعد ملک میں بھنگ کی کاشت، محدود پیمانے پر خرید و فروخت اور ادویہ ساز کمپنیوں کو کوٹے کی بنیاد پر فراہمی ہو سکے گی۔
اس ضمن میں پاکستان کونسل آف سائنسی اینڈ انڈسٹریل ریسرچ(پی سی ایس آئی آر) کو بھنگ کے صنعتی اور طبی استعمال کا پہلا لائسنس بھی جاری کیا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق بھنگ ان ادویات میں استعمال کی جاتی ہے جو درد میں کمی لانے کا باعث بنتی ہیں اس لیے عموماً سرجری کے بعد مریض کو درد کی شدت سے بچانے کے لیے دی جانے والی ادویات میں استعمال ہوتی ہیں۔
مرگی کے علاج کے لیے تیار کی جانے والی ادویات میں بھنگ شامل کی جاتی ہے جبکہ اینٹی کینسر ادویات میں بھی بھنگ کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ کینسر کے حوالے سے ایک خاص قسم کی بھنگ کا تیل کافی عرصے استعمال میں لایا جا رہا ہے۔