پارلیمنٹری وومن کاکس اور یو این وومن کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط
”ڈومیسٹک وائلنس بل کے پاس کرنے میں پارلیمنٹری ویمن کاکس کا کردار مثالی ہے، یو این وومن اور پارلیمنٹری کاکس صوبے میں خواتین کی فلاح و بہبود کیلئے کام کرے گی، وومن ٹریفکنگ، ایسڈ اینڈ برن اور چائلڈ میرجز قوانین پائپ لائن میں ہیں، جلد ہی ٹیبل کیے جائیں گے”، ان خیالات کا اظہار پارلیمنٹری وومن کاکس کی چیئرپرسن سمیرا شمس نے یو این وومن کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب کے دوران کیا۔
سمیرا شمس نے کہا ہے کہ ڈومیسٹک وائلنس بل کے پاس کرنے میں پارلیمنٹری وومن کاکس کا کردار مثالی ہے، یو این ویمن اور پارلیمنٹری کاکس صوبے میں خواتین کی فلاح و بہبود کیلئے کام کریں گی۔
تقریب کے دوران یو این وومن کی نمائندہ شرمیلہ رسول اور پارلیمنٹری وومن کاکس کی چیئرپرسن سمیرا شمس نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے۔ ڈپٹی سپیکر محمود جان، وزیر محنت و افرادی قوت شوکت یوسفزئی، پارلیمانی سیکرٹری برائے اعلی تعلیم عائشہ بانو، پارلیمانی سیکرٹری برائے ایڈمنسٹریشن عائشہ نعیم، ایم پی اے آسیہ خٹک، بصیرت خان، ساجدہ حنیف، ثمر بلور، چئیرپرسن کمیشن فار سٹیٹس آف ویمن، سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی جینڈر سپیشلسٹ سیدہ نُدرت اور یو این وومن کے اہلکار بھی اس موقع پر موجود تھے۔
اس موقع پر وزیرمحنت و افرادی قوت شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت خواتین کیلئے خصوصی قوانین مرتب کرنے میں کوشاں ہے، عنقریب گھریلو انڈسٹریز میں کام کرنے والی خواتین کی سماجی و معاشی تحفظ کے حوالے سے ہوم بیسڈ ورکرز کے نام سے قانون متعارف کرا رہے ہیں تاکہ گھریلو انڈسٹریز میں کام کرنے والی خواتین کو سماجی و معاشی تحفظ مہیا ہو۔
ڈپٹی سپیکر محمود جان نے حکومتی اصلاحات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ پارلیمنٹری ویمن کاکس کی فعالی سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ حکومت حواتین کی حقوق کی علمبرداری کیلئے کتنی سنجیدہ ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پارلیمنٹری وومن کاکس خواتین کیلئے قانون سازی اور تجاویز پیش کرنے میں مکمل بااختیار ہے اور اسے حکومت کی مکمل حمایت حاصل ہے۔
میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے پارلیمنٹری وومن کاکس کی چیئرپرسن سمیرا شمس کا کہنا تھا کہ خواتین کے حوالے سے صوبے میں قانون سازی کیلئے ویمن کاکس فعال کردار ادا کر رہی ہے، وومن ٹریفکنگ، ایسڈ اینڈ برن اور چائلڈ میرجز جیسے قوانین بھی پائپ لائن میں ہیں جنہیں جلد ہی ٹیبل کیا جائے گا۔
سمیرا شمس نے یہ بھی بتایا کہ یو این وومن اور پارلیمنٹری کاکس پہلے ہی سے صوبے میں خواتین کی خوشحالی کیلئے کوشاں ہیں جبکہ اس یادداشت کے تحت خواتین کی فلاح و بہبود کیلئے انقلابی اقدامات اُٹھائے جائیں گے، ”معاشرےمیں خواتین اور لڑکیوں پر ہونے والے تشدد کا سدباب ایم او یو کے مقاصد میں شامل ہے۔”
یو این وومن کی پاکستان کیلئے نمائندہ شرمیلہ رسول نے حکومت خیبر پختونخوا کی تعریف کرتے ہوئے بتایا کہ موجودہ حکومت خواتین کے حقوق کیلئے ہر ممکن اقدامات اُٹھا رہی ہے جس کیلئے اقوام متحدہ کی تنظیم برائے خواتین تکنیکی معاونت فراہم کر رہی ہے تاکہ خواتین پر تشدد کا نہ صرف سدباب کیا جا سکے بلکہ ان کی خوشحالی و فلاح و بہبود کیلئے ٹھوس اقدامات بھی اُٹھائے جائیں۔
یو این وومن کی جانب سے خواتین ایم پی ایز کو جینڈر چیمپئنز کے بیج بھی لگائے گئے۔