شانگلہ : اجتماعی قبر سے نکالے گئے 16 مقتولین کی نمازِ جنازہ ادا
شانگلہ میں کوہاٹ کے علاقے تور چپر سے اجتماعی قبر سے نکالے گئے 16 مقتولین کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے۔
ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ریسکیو خطیر احمد کا اس بابت کہنا تھا کہ اجتماعی قبر سے نکالی گئی میتیں شانگلہ پہنچا دی گئی تھیں۔ خیبرپختونخواحکومت کے احکامات پر ریسکیو 1122نے 8 ایمبولینسز فراہم کی تھیں۔
گزشتہ روز کوہاٹ کے علاقے تور چپر جواکی میں 16 لاپتہ ہونے والے مزدوروں کی لاشوں کی باقیات برآمد ہوئی تھیں۔ لاشوں کی باقیات ایک اجتماعی قبر سے 10 سال بعد ملی تھیں۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کوہاٹ نے کہا تھا کہ قتل کیے گئے افراد کی اجتماعی تدفین کی گئی تھی۔ ان کے مطابق 29 ستمبر 2011 میں شانگلہ کے 16 مزدور لاپتہ ہو گئے تھے اور ممکنہ طور پر یہ لاشیں انہی مزدوروں کی ہیں، تاہم لاشوں کی باقیات کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق اہل علاقہ کی اطلاع پر ریسکیو اہلکار علاقے میں پہنچے اور 16 افراد کی باقیات نکالیں۔ اہل علاقہ کے مطابق یہ افراد 2011 میں لاپتہ ہوئے تھے۔
دریں اثنا وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے کمشنر کوہاٹ اور ڈی آئی جی کوہاٹ کو واقعے کی انکوائری کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے مزدوروں کے ورثا کے لیے دس، دس لاکھ روپے مالی امداد کا بھی اعلان کر دیا۔