خیبر پختونخوا

پشاور، تعلیمی اداروں کی بندش، طلباء کی احتجاجی کیمپ میں پڑھائی

تعلیمی اداروں کی بندش کےخلاف صوبائی اسمبلی کے باہر قائم احتجاجی کیمپ میں شرکاء کا انوکھا احتجاج، اساتذہ نے بچوں کو زمین پر بٹھا کر درس دے دیا، بچوں نے واضح کیا کہ حالات جیسے بھی ہوں وہ اپنی تعلیمی سرگرمیاں ہر صورت جاری رکھیں گے۔

پرائیویٹ سکولز ایکشن کونسل کے زیراہتمام تعلیمی اداروں کی بندش کے خلاف خیبر پختونخوا اسمبلی کے باہر احتجاجی کیمپ دوسرے روز بھی جاری رہا، اس موقع پر ایم پی اے صلاح الدین، سرکاری سکولوں کے ایکشن کونسل کے جنرل سیکرٹری سمیع اللہ خلیل، پین کے سینئر نائب صدر فضل اللہ داﺅدزئی، جنرل سیکرٹری انس تکریم، ضلعی صدرطارق متین، ہوپ کے صدر عقیل رزاق، صدر پی ایس اے احمد علی درویش اور مولانا حضرت حیات کے علاوہ اساتذہ کرام اور بچوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

شرکاء کا اس موقع پر کہنا تھا کہ بچوں کو امتحان کیلئے اجازت دینی چاہے تاکہ تعلیم و تدریس کا سلسلہ احتیاط کے ساتھ جاری رہے، بہت وقت ضائع ہو گیا ہے اور مزید بالکل گنجائش نہیں، آن لائن اور ہوم ورک سے مزید کام کو چلانا ناممکنات میں سے ہے، اب بچے اور والدین بھی سکولوں کی بندش کے خلاف ہیں، جب جلسے، جلوس اور عورت مارچ ہو سکتے ہیں تو تعلیمی اداروں کی بندش کسی صورت قابل قبول نہیں ہو گی۔

انہوں نے وزیر تعلیم اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایس او پیز کے تحت تمام تعلیمی ادارے فوری کھول دیے جائیں، طلبہ سے امتحانات لینے کی اجازت دی جائے نیز لوگوں کو احتجاج اور لانگ مارچ پر مجبور کرنے کی بجائے مشاورت سے پالیسیاں ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔

یاد رہے کہ احتجاجی کیمپ کا کل آخری روز ہو گا، اس کے علاوہ نجی سیکٹر نے پانچ اپریل کو صوبائی اسمبلی کے باہر دھرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button