جانی خیل وزیر کا جنازوں کے ہمراہ اسلام آباد کی جانب مارچ کا اعلان
بنوں جانی خیل وزیر کے چار نوجوانوں کے قتل کا معاملہ شدت اختیار کر گیا، جانی خیل قوم کے جرگہ نے آج میتوں کو لے کر اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا اعلان کر دیا ہے۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا ہے کہ جانی خیل بنوں واقع پر افسوس ہوا جس کی شدید مذمت کرتا ہوں، صوبائی حکومت واقعے کی اعلی سطح کی تحقیقات کروا رہی ہے۔
خیال رہے کہ 22 مارچ کو بنوں جانی خیل سے دو ہفتے قبل لاپتہ ہونے والے 4 نوجوانوں کی نعش برآمد ہوئیں جنہیں قتل کرنے کے بعد دفنا دیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق چاروں دوست دو ہفتے قبل شکار کیلئے گئے تھے جو لاپتہ ہو گئے تھے۔
4 نوجوانوں کے قتل کے خلاف بعدازاں لواحقین سمیت اہل علاقہ نے شدید احتجاج کیا اور انصاف ملنے تک نعشوں کی تدفین سے انکار کر دیا تھا۔
آج اس حوالے سے منعقدہ جرگہ میں فیصلہ ہوا کہ مطالبت پورے نہیں ہوئے لہٰذا کل پوری قوم لاشوں سمیت اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرے گی۔
ادھر ٹوئٹر پر اپنے پیغام وزیر اعلیٰ محمود خان نے (متاثرہ خاندانوں کو) یقین دلاتے ہوئے کہا کہ میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ اس بہیمانہ واقعے میں ملوث مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے، ”غم کی گھڑی میں اپنے قبائلی عوام کے ساتھ کھڑا ہوں، انشاءاللہ ہم یہ جنگ جیت کر رہیں گے۔
وزیراعلی محمود خان کے مطابق صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ کو لواحقین کے ساتھ جرگہ کی ذمہ داری دے دی ہے، صوبائی وزیر حکومت کی نمائندگی کر رہے ہیں۔