خیبر پختوںخوا میں مسلسل بارش، صوبے بھر کے 299 فیڈر ٹرپ ہو گئے
پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے کئی علاقوں میں تیسرے روز بھی وفقے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے جبکہ کئی علاقوں میں بجلی کی بندش اور سڑکوں پر پانی کھڑا ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے جبکہ مسلسل بارش سے کاروباری زندگی مفلوج ہو کر رھ گئی ۔
دوسری جانب علاقوں میں ہونے والی بارش کے باعث سیکڑوں فیڈر ٹرپ کر گئے۔ ترجمان پیسکو کا کہنا ہے کہ صوبے بھر کے 299 فیڈر ٹرپ ہو گئے، پشاور سرکل کے74، خیبر سرکل کے 72، بنوں سرکل کے60 ، مردان سرکل 18، صوابی سرکل 20، ہزارہ 1 کے 19، ہزارہ 2 کے 15 اور سوات سرکل کے 21 فیڈرز سے بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق لویر دیر میں بارش کا یہ سلسلہ آئندہ 24 گھنٹے تک جاری رہے گا جس سے سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہوگا۔
لوئر دیر میں سردی لوٹ آئی
ٹی این این نمائند ہ کے مطابق ضلع لویر دیر میں آج تیسری روز بھی بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے جس سے جاتی سردی واپس لوٹ آئی ہے مسلسل بارش کی وجہ سے شہریوں نے ایک بار پھر گرم ملبوسات کا استعمال شروع کیا ہے
بارش سے مواصلات زندگی درہم برہم ہوچکی ہے اور لویر دیر کے اکثر بالائی علاقوں میں گزشتہ 15 گھنٹوں سے بجلی غائب ہے ۔اس طرح بالائی علاقوں کی رابطہ سڑکیں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے خراب ہوچکی ہے۔
دوسری جانب دریائے پنجکوڑہ میں پانی کے بہاو میں اضافہ ہوا ہے جبکہ نکاسی اب کی انتظام نہ ہونے کی وجہ سے دیر تیمرگرہ جی ٹی روڈ پر جگہ جگہ پر بارش کا پانی کھڑا ہے جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
نوشہرہ میں بارش کا پانی گھروں میں داخل
نوشہرہ میں دو روز سے جاری شدید بارش نے نوشہرہ امان گڑھ کی ہر شاہراہ اور گلی محلے کو ندی نالے میں بدل ڈالا جبکہ علاقے کے کئی گھروں میں بھی بارش کا پانی داخل ہوگیا جس سے گھروں میں موجود قیمتی سامان خراب ہوگیا ۔اس حوالے سے شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے بارش کا پانی نکالنے کیلئے فوری طور پر اقدامات نہ کئے تو وہ سڑکوں پر احتجاج کریں گے۔
شمالی وزیرستان میں دریائے ٹوچی کے مست لہروں کا سامنا
شمالی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں بھی تیسرے روز سے شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے ۔
میرانشاہ ، تپی ، عیدک ، زیرکی ، ہرمز ، حسوخیل ، حیدر خیل کے گاؤں دریائے ٹوچی کے مست لہروں کا سامنا کررہے ہیں ۔ وقتا” فوقتا” دریائے ٹوچی کے لہروں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ پروٹیکشن وال اور خفاظتی پشتے نہ ہونے کی وجہ سے زمین گھر اور ابادی کو شدید نقصان پہنچایا جارہا ہے ۔
وزیرستان کے عوام نے جی او سی شمالی وزیرستان شاکر اللہ خٹک ، ڈپٹی کمشنر شاہد علی خان اور باقی تمام اداروں سے پرزور مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی کی بنیاد پر اس مسئلے کو حل کیا جائےتاکہ وزیرستان کے عوام مزید مشکلات سے بچ سکے ۔