پنشن کے بغیر سرکاری نوکری کا نیا نظام متعارف کرانے پر غور شروع
پنشن کے بغیر سرکاری نوکری کا نیا نظام متعارف کرانے کی تجویز پر غور شروع کردیاگیا ہے۔ آئندہ سال سے صوبائی اور وفاقی محکموں کے ملازمین کیلئے پنشن کے موجودہ نظام کی جگہ نیا نظام متعارف کرایا جائے گا۔
خیبر پختونخوا کی جامعات میں یہ پالیسی پہلے سے ہی نا فذ العمل کر دی گئی ہے جبکہ مرحلہ وار طور پر صوبے کے مختلف اداروں میں بھی یہ پالیسی مرتب کرنے پر غور کیا جارہاہے۔ ذرائع کے مطابق پنشن کی نئی کنٹری بیوٹری فنڈ سکیم کا اطلاق نئے بھرتی ہونیوالے سرکاری ملازمین پر ہوگا اس سے موجودہ سرکاری ملازمین متاثر نہیں ہونگے، نئے نظام پر پے اینڈ پنشن کمیشن کام کررہا ہے۔
ذرائع کے مطابق موجودہ سرکاری ملازمین کیلئے پے اینڈ پنشن کا موجودہ نظام جاری رہے گا اور موجودہ سرکاری ملازمین متاثر نہیں ہونگے تاہم نئے بھرتی ہونیوالے سرکاری ملازمین کیلئے پنشن فنڈز تشکیل دیا جائے گا یہ فنڈ کنٹری بیوٹری پنشن فنڈ کہلائے گا، اس فنڈ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہ سے بھی رقم شامل کی جائے گی۔
کنٹریبویٹری پنشن فنڈ میں حکومت کی جانب سے بھی سیڈ منی رکھی جائے گی جبکہ سرکاری ملازمین کی جانب سے دو طرح کی پنشن کیلئے کنٹربیوشن میکنزم ہونگے، ایک کنٹربیوشن براہ راست پنشن فنڈ میں جائے گی جبکہ دوسری کنٹری بیوشن سرکاری ملازمین کے اپنے اکاؤنٹ میں جمع ہوگی جو ریٹائرمنٹ کے وقت اس کو پنشن کی مد میں جاری کر دی جائیگی۔
ذرائع کے مطابق پنشن فنڈ کی رقم سے سرمایہ کاری بھی کی جائے گی تاکہ اس میں اضافہ ہو اور پنشن کا براہ راست بوجھ قومی خزانے پر ختم کیا جائے، ذرائع کے مطابق وفاقی سرکاری ملازمین کی پنشن کا بل 470ارب روپے ہے اور تنخواہوں سمیت 1100ارب روپے کا قومی خزانے پر بوجھ ہے۔