خیبر پختونخوا

سوات: چوری کے الزام میں گرفتار خواتین پر پولیس کا تشدد

 

سوات کے علاقے سیدوشریف میں پولیس نے چوری کے الزام میں گرفتار تین خواتین پر سرعام تشدد کیا ہے۔

اس حوالے سے ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکار اور ایس ایچ او تھانہ سیدوشریف نے خواتین پر تھپڑوں اور لاتوں کی بارش کردی۔

شہریوں نے کہا ہے کہ گرفتار خواتین کو سرعام مارنا غیرقانونی اور غیر اخلاقی اقدام ہے اور اس اقدام کی مذمت کی ہے۔

ایس ایچ او اور پولیس اہلکار گرفتار خواتین کو لوگوں کے سامنے مارنے کے ساتھ ساتھ گالیاں بھی دیتے رہے۔

دوسری جانب خواتین پر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل ہونے پر ضلعی پولیس سربراہ دلاور خان بنگش نے نوٹس لے لیا ہے۔
ڈی پی او دلاور خان بنگش کا کہنا ہے کہ ملوث اہلکاران کو معطل کرکے لائن حاض کر دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ گرفتار خواتین چور گروہ ہے جن کے قبضے سے 19تولے سونا اور 99ہزار روپے برآمد کیے گئے تھے۔
ڈی پی او کا کہنا ہے کہ معطل اہلکاران کے خلاف محکمانہ کاروائی کا آغاز کیا گیا، محکمانہ کاروائی کا رپورٹ24گھنٹے کے اندر اندر مکمل کیا جائے گا۔

تشدد میں ملوث اہلکاران کے خلاف تھانہ سیدو شریف میں آیف آئی آر درج کردیا گیا۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button