لنڈیکوتل ہسپتال میں شوگر انجکشن ناپید، مریضوں کو مشکلات کا سامنا
محراب آفریدی
ضلع خیبر لنڈیکوتل ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹر ہسپتال میں شوگر مریضوں کے سرکاری انجکشن ختم ہونے کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ہسپتال ذرائع کے مطابق ضلع خیبر میں شوگر سے متاثرہ مریضوں میں مرد اور خواتین شامل ہیں جن میں سے زیادہ تر مریض کا تعلق غریب گھرانو سے ہیں اور وہ اپنی علاج کے لئے انجکشن انسولین نہیں خرید سکتے۔
مریضوں کے مطابق ہیڈ کواٹر ہسپتال میں گزشتہ ایک مہینے سے شوگر انجکشن ختم ہوگئی ہے اور وہ پرائیوٹ میڈیکل سٹور سے انسولین خریدنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پہلے انہیں ہسپتال میں مفت انجکشن ملتے تھے جس سے ان کا علاج جاری تھا پر جب سے ہسپتال میں انجشکن ختم ہوئے ہیں تب سے زیادہ تر مریض انجکشن لگانے سے محروم ہوگئے ہیں کیونکہ وہ میڈیکل سٹورز سے مہنگے انسولین نہی لے سکتے۔
اس حوالے سے لنڈی کوتل ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر نیک داد آفریدی نے ٹی این این کو بتایا کہ شوگر کے مریضوں کے لئے سرکاری انجکشن فراہم کرنے کے لئے محکمہ صحت خیبر پختو نخوا اور ڈائریکٹر ہیلتھ و دیگر حکام کو رپورٹ ارسال کر دی گئی ہیں .
ضلع خیبر لنڈیکوتل کے عوام اور شوگر سے متاثرہ مریضوں نے سیکرٹری ہیلتھ خیبرپختونخوا اور ڈائریکٹر ہیلتھ اور محکمہ صحت کے دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ لنڈی کوتل ہسپتال میں شوگر کے مریضوں کے لئے فوری طور پر سرکاری انجکشن بھیج دی جائے تاکہ عوام کی مشکلات میں کمی آجائے۔