خیبر پختونخواکورونا وائرس

‘خیبرپختونخوا حکومت کی کورونا آگاہی مہم صرف وقت اور پیسے کا ضیاع تھا’

سٹیزن جرنلسٹ مصباح الدین اتمانی

پورے ملک میں کورونا کی دوسری لہر تیزی سے جاری ہے جبکہ دوسری جانب عوام احتیاطی تدابیر کو بالائے طاق رکھ کر ایس او پیز کی دھجیاں اڑا رہے ہیں اور روزمرہ کے کاموں میں مصروف ہیں۔

خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت نے کورونا وائرس کی دوسری لہر کے پیش نظر 6 سے 12 دسمبر تک کورونا کی حوالے سے آگاہی ہفتہ منایا لیکن عوام ان اقدامات کو وقت اور وسائل کا ضیاع قرار دے رہے ہیں۔

سکندروں باجوڑ کے رہائشی شیر اکبر کہتے ہیں کہ عام لوگوں کو ایس او پیز کے حوالے سے ہدایات دینے کی بجائے ضروری ہے کہ حکومت خود اس پر عمل درآمد کریں۔ انہوں نے کہا کہ بازاروں میں نہ تو ایس او پیز یا حکومتی اگاہی مہم پر کوئی عمل درآمد ہو رہا ہے اور نہ ہی اس کا کوئی فائدہ ہے، میلے معمول کی مطابق لگتے ہیں، نادرا میں رش برقرار ہے، اور لوگ صرف اس لئے عمل درآمد نہیں کر رہے ہیں کیوں کہ حکومت خود ایس او پیز کی خلاف ورزی کر رہی ہے اور حکومتی اور اپوزیشن پارٹیاں جلسوں میں مصروف ہیں۔
ایک طرف عوامی تحفظات کی باوجود صوبائی حکومت اس مہم کو مفید قرار دے رہے ہیں لیکن دوسری طرف سینئر صحافی کاشف الدین سمجھتے ہیں کہ یہ مہم صرف وقت کا ضیاع ہے اس کا انکو کوئی فائدہ نہ آج نظر آرہا ہے اور نہ ہی انے والے وقت میں اس کا کوئی امکان ہے۔

'خیبرپختونخوا حکومت کی کورونا آگاہی مہم صرف وقت اور پیسے کا ضیاع تھا'انہوں نے کہا کہ یہ مہم صرف میڈیا اور سوشل میڈیا تک محدود ہے کیونکہ ہم اگر ہسپتالوں کو دیکھے بینکوں کو دیکھے یا کاروباری مراکز کو دیکھے وہاں ایس او پیز کی کوئی مانیٹرنگ نہیں ہو رہی جس کا مطلب یہی ہے کہ حکومت کے اعلانات صرف سوشل میڈیا تک محدود ہے۔
‘اس کی ساتھ ساتھ حکومت نے ایس او پیز کے حوالے سے ایک اگاہی مہم چلایا لیکن وہ ہم نے صرف اخباروں میں پڑھا،
ہم نے کوئی سرگرمی یا تقریب نہیں دیکھی، اس مہم میں بڑی کمی مانیٹرنگ کا نہ ہونا ہے’ کاشف الدین نے بتایا۔

دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر خار باجوڑ فضل رحیم کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی دوسری لہر پہلے کے مقابلے میں زیادہ خطرناک ہے اس لئے عوامی کو اگاہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا اب تک 80 فیصد عوام کو ان مہم ہی کے زریعے پتہ چلا ہے، وہ حکومتی احکامات پر کافی حد تک عمل کر رہے ہیں لیکن جو ماسک نہ پہننے کی بات ہے تو اب تک لوگ یہاں ماسک استعمال نہیں کرتے تھے لوگ ماسک کے ساتھ اشنا نہیں ہے پر اب مہم کے بعد اب لوگوں نے ماسک کا استعمال شروع کردیا ہے۔
‘ہم نے پبلک ٹرانسپورٹ میں حفاظتی ماسک کا پہننا ضروری قرار دیا ہے اگر کوئی نہیں پہنتا تو اس پر ہم اڈے کے مالکان کو جرمانہ کرتے ہیں، ایس او پیز پر عمل درآمد نہ کرنے کی صورت میں نہ صرف ہم لوگوں کو جرمانہ کرتے ہیں بلکہ ان کے دکانات بھی سیل کرتے ہیں، ہم اس وقت دو کام کر رہے ہیں ایک اگاہی مہم چلا رہے ہیں دوسرا لوگوں کو ماسک او سنیٹائزر مفت دے رہے ہیں’ فضل رحیم نے کہا۔

انہوں نے کہا کہ سات روزہ مہم کے دوران انہوں نے ضلع کے مخلتف بازاروں کا وزٹ کیا اور وہاں بینکوں، ہوٹلوں اور دیگر عوامی مقامات میں لوگوں کو کرونا وائرس کی دوسری لہر سے بچاؤ کی حوالے سے ضروری معلومات اور ہدایات اور آگاہی دی جس کے اچھے نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں کہ اب بہت سارے لوگوں نے ایس او پیز پرعمل کرنا شروع کردیا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button