حیات آباد کرکٹ سٹیڈیم میں اپ گریڈیشن منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا
وزیرِ اعظم عمران نے حیات آباد کرکٹ سٹیڈیم میں بین الاقوامی کرکٹ کیلئے اپ گریڈیشن منصوبے کا سنگِ بنیاد رکھ دیا.حیات آباد سپورٹس کمپلیکس آمد پر وزیرِ اعلی محمود خان، گورنر شاہ فرمان اور صوبائی وزیرِ خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے استقبال کیا۔
تقریب شروع ہونے سے پہلے وزیرِ اعظم اور شرکاء نے سانحہ آرمی پبلک سکول کے شہداء کے احترام میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی. شائقین کیلئے بیٹھنے کی جگہ کو بڑھانے، ڈیجیٹل سکور بورڈ اور جنرل پبلک سٹینڈ کے علاوہ دیگر تمام ضروری توسیعحی کام سے سٹیڈیم میں آئی سی سی کے میچیز منعقد کرائے جا سکیں گے.
حیات آباد کرکٹ سٹیڈیم کی اپ گریڈیشن سے پشاور میں بین الاقوامی معیار کے کرکٹ سٹیدیمز کی تعداد دو ہو جائے گی جس سے مقامی نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کو منوانے کا موقع اور شائقین کو بین الاقوامی کرکٹ دیکھنا میسر ہوگا.
اسکے علاوہ وزیرِ اعظم نے حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں خواتین کیلئےجدید سہولیات سے آراستہ فٹنس جم، سوئمنگ پول کا بھی افتتاح کیا. وزیرِ عظم کو نہ صرف ارباب نیاز کرکٹ سٹیڈیم کی تعمیر پر پیش رفت سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا بلکہ اس موقع پر وزیرِ اعظم نے کالام میں کرکٹ سٹیڈیم اور گراسی کرکٹ گراؤنڈ سوات کا بھی سنگِ بنیاد رکھا.
وزیرِ اعظم کو قومی کھیل ہاکی کی ترقی اور نوجوانوں کو اس میں اپنی صلاحیتوں کو بھرپور طریقے سے اجاگر کرنے کیلئے خیبر پختونخواہ کے 5 اضلاع میں ہاکی ٹرفز کی تعمیر پر پیش رفت اور ایٹھلیٹس کیلئے 4 اضلاع میں زیرِ تعمیر ٹارٹن ٹریکس پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئ. مزید شکواش کیلئے کئے گئے اقدامات اور ریگی سپورٹس سٹی کے منصوبوں پر بھی روشنی ڈالی گئی.
وزیرِ اعظم نے اس موقع پر مقامی کھیلوں کے فروغ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسے کھیل جن کے حوالے سے پاکستان دنیا بھر میں جانا جاتا ہے انکی ترقی کیلئے اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہیں. افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ پچھلی کئی دہائیوں سے کھیلوں کی طرف صحیح توجہ نہیں دی گئی. پاکستان دنیا بھر میں نوجوانوں کی آبادی کے حساب سے دوسرے نمبر پر ہے. ہمیں اپنے نوجوانوں کو اپنی توانائیوں کو مثبت سمت میں لگا کر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے کیلئے بہتر اور عالمی معیار کے مطابق کھیلوں کی سہولیات فراہم کرنا ہے.
بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا افتتاح کیا۔ پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی 250 بستروں پر مشتمل ہے جس میں کارڈیو وسکولر، سرجری اور علاج کی اسٹیٹ آف دی آرٹ سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ امراض دل کے ہسپتال میں کل 6 جدید لیبارٹریاں ہیں اور 6 ہی آپریشن تھیٹرز بنائے گئے ہیں۔ ابتدائی طور پر ہسپتال 140 بستروں، 3 لیبارٹریوں اور 2 آپریشن تھیٹرز کیساتھ فعال ہے۔ ہسپتال میں سالانہ 2500 سے 3000 ہارٹ سرجریز کی جا سکیں گی۔
خیبرپختونخوا کے عوام کے لیے یہ امر خوش آئند ہے کہ ہسپتال میں صحت کارڈ سے بھی مستفید ہوا جا سکے گا۔ اس مقصد کے لیے آئندہ چند دنوں میں سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے ساتھ ہسپتال کا معاہدہ طے پا جائے گا۔ ہسپتال میں ماہرین قلب بیرون ملک سے تربیت یافتہ ہیں اور زیادہ تر کا تعلق خیبرپختونخوا سے ہے جن میں 7 کارڈیالوجسٹس اور 3 کنسلٹنٹ سرجنز نے جوائنگ کر لی جبکہ مزید ماہرین بھی آنے والے ہیں۔