خیبرٹیچنگ ہسپتال میں اکسیجن ختم ہونے کی وجہ سے کورونا کے کئی مریض جاں بحق
پشاور کے خیبرٹیچنگ ہسپتال میں آکسیجن کی کمی کے باعث ہستپال انتظامیہ کے مطابق 6 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ بعض زرائع جاں بحق افراد کی تعداد دس سے زیادہ بتا رہی ہیں۔ صوبائی وزیر صحت نے واقعہ کی انکوائری کا حکم جاری کر دیا ہے،
زرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات تین بجے کے قریب ہسپتال کے آکسیجن پلانٹ میں گیس ختم ہونے پر آکسیجن پر پڑے دس سے زائد مریض جاں بحق ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر تعداد کورونا سے متاثرہ افراد کی ہے۔ آکسیجن کی کمی کے باعث دیگر وارڈز کے مریض بھی متاثر ہوئے ہیں
ہسپتال انتظامیہ نے بھی خبر کی تصدیق کی ہے لیکن کہا ہے کہ جاں بحق افراد کی تعداد 4 سے زیادہ نہیں ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ہسپتال کو آکسیجن راولپنڈی سے فراہم کیا جاتا ہے لیکن سیلنڈر بروقت نہ پہنچ سکے جس کی وجہ سے ناخوشگوار حالات سامنے آئیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کے بڑھتے کیسز اور سردی کی وجہ سے ہسپتال میں آکسیجن کی ضرورت بڑھ گئی ہے جس کی وجہ سے سلنڈرز وقت سے پہلے خالی ہوگئے تھے۔
ترجمان کے مطابق آکسیجن سلنڈرز کی تاخیر سے متعلق بھی معلومات حاصل کی جا رہی ہے اور ذمہ دار افراد کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ محمود خان نے بھی واقعے پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے اور زمہ داران کے خلاف فوری کاروائی کا حکم دیا ہے جس پر وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا نے واقعی کی انکوائری کا حکم جاری کردیا ہے اور کہا ہے کہ 48 گھنٹوں کے اندر رپورٹ عوام کے سامنے لائی جائے گی۔