خیبر پختونخوا میں سی پیک کے تحت جاری منصوبوں پر اعلیٰ سطحی اجلاس
خیبر پختونخوا میں سی پیک کے تحت میگا ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا ایک اجلاس جمعہ کے روز سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے خصوصی طور پر اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس کے دیگر شرکاء میں وفاقی وزراء پرویز خٹک، اسد عمر، علی امین گنڈا پور، صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا، چیئرمین سی پیک کمیٹی عاصم سلیم باجوہ اور متعلقہ وفاقی و صوبائی محکموں کے اعلیٰ حکام شامل تھے۔
اجلاس میں خیبر پختونخوا میں سی پیک کے تحت مختلف جاری منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے علاوہ نئے منصوبوں کو سی پیک شامل کرنے سے متعلق امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ان مجوزہ منصوبوں میں چشمہ رائٹ بنک کینال، پشاور ٹو ڈی آئی خان موٹر وے، چکدرہ تا چترال موٹر وے، حطار انڈسٹریل زون فیز ٹو، دربند سپیشل اکنامک زون وغیرہ شامل ہیں۔
متعلقہ حکام کی طرف سے اجلاس کے شرکاء کو سی پیک منصوبوں کے تحت منصوبوں پر پیش رفت کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں چشمہ رائٹ بنک کینال منصوبے کو صوبے کی زرعی خود کفالت کے لئے ایک اہم منصوبہ قرار دیتے ہوئے اس پر عملدرآمد اور پیشرفت کی مانیٹرنگ کے لئے وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کی سربراہی میں اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
کمیٹی کے دیگر ممبران وفاقی وزراء اسد عمر، علی امین گنڈا پور، مراد سعید، صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا، ایم این اے شیخ یعقوب اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شامل ہوں گے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی نے سی پیک منصوبے کو ایک گیم چینجر منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک کے تحت جاری منصوبوں کی تکمیل سے ملک میں ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہو جائے گا۔
اپنے گفتگو میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے چشمہ رائٹ بنک لفٹ کینال کے مجوزہ منصوبے پر عملدرآمد کو صوبے کی فوڈ سیکیورٹی کے لئے ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس منصوبے کو ہر صورت اور ہر قیمت پر عملی جامہ پہنایا جائے گا اور کوشش ہو گی کہ اسی دور حکومت میں اس اہم منصوبے پر عملی کام کا آغاز کیا جائے، اس مقصد کے لئے اس منصوبے کو سی پیک میں شامل کرنے کے علاوہ دیگر تمام دستیاب آپشنز بروئے کار لائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اس منصوبے کی تکمیل سے صوبے کے جنوبی اضلاع میں لاکھوں ایکڑ بنجر اراضی زیر کاشت آئے گی جسے صوبہ زرعی پیداوار خود کفیل ہو جائے گا اور لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔
اس موقع پر رشکئی اکنامک زون کا سنگ بنیاد رکھنے کے لئے جلد تاریخ کا تعین کرنے پر اتفاق کیا گیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی کہ سی پیک کے تحت جاری منصوبوں کے حوالے سے پیش رفت پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ ان کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔