”عوض نور کے قاتلوں کو پھانسی کے پھندے پر دیکھنا چاہتے ہیں”
سید ندیم مشوانی
نوشہرہ کے علاقہ زیارت کاکا صاحب کی سات سالہ عوض نور کے قتل پر مبنی دلخراش اور افسوسناک واقعے کو ایک سال پورا ہونے کو ہے۔
آج سے ٹھیک ایک سال قبل عوض نور کو درندہ صفت انسانوں نے جنسی درندگی کے بعد بے دردی سے قتل کیا تھا اور سات سالہ پھول جیسی پری کو قتل کرنے کے بعد پانی کی ٹینکی میں پھینک دیا تھا۔
معصوم عوض نور کے نانا جہانزیب اور والد اسجد جہاں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوض کے سفاک قاتلوں کو پھانسی کے پھندے پر دیکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلے دن سے لے کر ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ عوض نور کے قاتلوں کو پھانسی دی جائے اور سرعام پھانسی تاکہ دوسروں کے لیے مثال بن جائے اور پھر کوئی دوسری عوض نور کے ساتھ اس طرح کی زیادتی نہ ہو پائے۔
انہوں نے کہا کہ ایک سال پورا ہونے کو ہے لیکن ہمیں ابھی تک انصاف نہیں ملا، "ابھی تک ہماری پھول جیسی بچی کے قاتل اس زمین پر سانسیں لے رہے ہیں جو ہمارے لیے کسی اذیت سے کم نہیں۔”
ٹی این این کے ساتھ گفتگو میں سات سالہ عوض نور کے نانا جہانزیب نے کہا کہ ہم اعلی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد عوض نور کے درندہ صفت قاتلوں کو سر عام شوبرا چوک میں پھانسی دی جائے۔