خیبرپختونخوا کے فنکار حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے
خیبرپختونخوا کے ٹی وی ، ریڈیو او تھیٹر کے فنکاروں نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں پھیلی کورونا وبا نے فنکار برادری کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے اور حکومت کی جانب سے لگاۓ گۓ لاک ڈاون کی وجہ سے خیبرپختونخوا کے فنکار بھی مشکلات کا شکار ہیں۔
ان خیالات کا اظہار ٹی وی ، ریڈیو او تھیٹر کے فنکاروں نے آج پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے میں کیا/ مظاہرے میں ٹی وی، ریڈیو او تھیٹر کے فنکاروں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
ٹٰی این این کے ساتھ بات چیت کرتے ہوۓ مشہور ٹی وی آرٹسٹ سلطان حسین کا کہنا تھا کہ کورونا عالمگیر وبا کی وجہ سے زندگی کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والوں کی طرح فنکار برادری بھی کورونا کی زد میں ہیں ۔ کورونا کی وجہ سے ہماری تمام سرگرمیاں معطل ہوئی ہیں جس کی وجہ سے موجودہ وقت میں سخت مالی مشکلات سے دوچار ہیں۔ گھر میں چھولے بج جانے والے ہیں۔ صوبائی حکومت کی جانب سے فنکاروں کے لیے مالی اعلانات اور وعدے خبروں کی سرخیوں تک محدود رہی ہیں ۔
ایسی صورت حال میں کچھ فنکاروں کے گھروں میں نوبت فاقوں تک پہنچ گئی اور بعض فنکاروں کو علاج معالجے کے اخراجات برداشت کرنے کا حوصلہ بھی نہیں دیا گیا۔
سلطان حسین نے مزید کہا کہ ہم حکومت سے نہ خیرات مانگتے ہے اور نہ زکات بلکہ ہمیں نشترہال کھول کر دے دیں او تھیٹر کا بندوبست کریں تاکہ ہم اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں۔
ٹی وی آرٹسٹ امتیاز احمد کا اس موقع پر کہنا تھا کہ لاک ڈاون کی وجہ سے فنکار مالی مشکلات کہ شکار ہے۔ انکو نہ تو احساس ایمرجنسی پروگرام کے پیسے ملے ہیں او نہ ہی صحت سہولت کارڈ۔ صوبائی حکومت نے فنکاروں کے لیے پچیس کروڑ فنڈ کا اعلان کیا تھا لیکن ابھی تک اس پر عمل نہیں کیا جا رہا۔ ٹی وی میں ڈرامے او ریڈیو میں پروگرامز نہیں ہورہے جبکہ نشترہال بھی بند ہے تو ہم فنکار دو وقت کی روٹٰی کمانے کے لیے کہاں جاۓ۔ آج مجبور احتجاج کرنا پڑا۔