چارسدہ میں گیس کی لوڈ شیڈنگ، اے این پی اور پی ٹی آئی آمنے سامنے
خیبر پختونخوا کے علاقہ چارسدہ میں بھی گیس اور بجلی کو شہری ترس گئے، ناروا بجلی و گیس لوڈشیڈنگ کیخلاف شہری روڈ پر نکل آئے۔
عوامی نیشنل پارٹی اور جماعت اسلامی کے زیراہتمام فاروق اعظم چوک میں احتجاجی مظاہرے میں سیاسی جماعتوں کے ضلعی قائدین سمیت عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرین سے عوامی نیشنل پارٹی کے مقامی رہنماء اور سابقہ ڈسٹرکٹ ممبر قاسم علی خان اور تحصیل صدر تیمور خٹک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلسل ایک ہفتے سے چارسدہ کے شہری گیس کو ترس گئے اور شہری مہنگے ایل پی جی استعمال کرنے پر مجبور ہیں، موجودہ حکومت نے عوام کو خودکشی کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
انہوں نےکہا کہ سردی کے موسم میں شہری مہنگی ایل پی جی گیس اور لکڑیاں استعمال کرنے پر مجبور ہیں، گیس لوڈشیڈنگ سے ضلعی انتظامیہ کو تکلیف نہیں بلکہ ہماری ماؤں اور بہنوں کو تکلیف ہے، اشیائے خوردنوش اور بجلی و گیس میں ظالمانہ مہنگائی نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ موجودہ حکومت سلیکٹڈ حکومت ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ چاسدہ کے محکمہ گیس سی این جی سٹیشن سے لاکھوں روپے ماہانہ رشوت وصول کر رہے ہیں، روز قیامت موجودہ حکمران، سوئی گیس محکمہ اور ضلعی انتظامیہ غریب عوام کے سامنے جوابدہ ہوں گے، سلیکٹڈ حکومت اپنے مفادات کی خاطر عوام کے ساتھ سوتیلی ماں جیسی سلوک کر رہی ہے، حکومت عوام کے سڑکوں پر نکلنے سے پہلے استعفی دے، ہمارا احتجاج تب تک جاری رہے گا جب تک موجودہ حکمرانوں سے استعفی نہیں لیں گے۔
انہوں نے حکومت اور ضلعی انتظامیہ کو خبردار کیا ہے کہ اگر گیس کا مسئلہ دو دن میں حل نہ کیا گیا تو پورے چارسدہ کو احتجاجاً بند کر دیں گے۔
خیال رہے کہ گیس لوڈشیڈنگ کا سنگین مسئلہ حل کرنے کے حوالے سے چارسدہ کے دو بڑی سیاسی جماعتیں اے این پی اور پی ٹی آئی مسئلہ حل کرانے کا کریڈٹ لینے کی دوڑ میں لگی ہیں۔
پی ٹی آئی کے ایم این اے فضل محمد خان نے احتجاج کرنے والوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گیس لوڈشیڈنگ کے حوالے سے احتجاج کرنے والی پارٹیاں اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہیں، پی ڈی ایم پشاور جلسے میں عوامی نیشنل پارٹی کو اپنی شکست تسلیم کر لینی چاہئے، یہ لوگ صرف اپنا غصہ نکالنے کے لئے احتجاج کر رہے ہیں۔
فضل محمد خان نے کہا کہ دو تین دن میں گیس کا مسئلہ خود بخود ٹھیک ہو جائے گا اور احتجاج کرنے والے پھر یہی باتیں سنائیں گے کہ ہمارے احتجاج سے گیس لوڈ شیڈنگ کا سنگین مسئلہ حل ہو گیا ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر عدنان جمیل نے گیس لوڈشیڈنگ کے حوالے سے بتایا کہ بلوچستان میں گیس پائپ لائن پر کام ہو رہا ہے اسی وجہ سے گیس لوڈ شیڈنگ میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
انہوں نے ضلع میں گیس لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے کے لئے قائم سی این جی سٹیشن پر پابندی لگانے کا بھی کہا ہے لیکن تاحال سی این جی سٹیشن پر پابندی کے حوالے سے کوئی حکم نامہ جاری نہیں کیا گیا ہے۔