خیبر پختونخوا

چارسده میں نجی ہسپتال نے 15 افراد سے بینائی چھین لی، اصل مسئلہ کیا ہے؟

 

محمد باسط خان

چارسدہ میں ایک نجی ہسپتال کے حوالے سے انکشاف ہوا ہے کہ مفت علاج کرنے والے 15 افراد کو بینائی سے محروم کردیا ہے۔ متاثرہ افراد اور ان کے رشتہ داروں نے ہسپتال کے خلاف آج چارسدہ میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا ہے۔

ڈی ایچ کیو چارسدہ ہسپتال میں ڈی ایچ او آفس کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ہم نجی ہسپتال الشفاء آئی سنٹر اپنے والدین کے علاج معالجے کے لئے پہنچے تو انہوں نے ہمیں قادر جنرل ہسپتال ڈھکی جانے کا کہا اور متعلقہ ہسپتال کے ڈاکٹر نفاذ علی نے مریضوں کو ڈھکی ہسپتال منتقل کرنے کے لئے گاڑی کا بندوبست بھی کیا تھا، جب ہم نے ڈاکٹر سے سوال کیا کہ فری آئی کیمپ تو یہاں لگایا گیا ہے ہمیں دوسرے ہسپتال جانے کا مشورہ کیوں دیا جارہا ہے تو ڈاکڑ نفاذ علی نے ہمیں بتایا کہ قادر جنرل ہسپتال میں ہمارے ڈاکٹرز, آپریشن و دیگر چیک اپ کے لئے موجود رہتے ہیں باقی چیک وہاں اپکے مریض کا ہوگا.

مریض کے لواحقین نے الزام لگایا کہ جب ہم نے ڈاکٹر نفاذ علی کے مشورے پر اپنے مریض کا آپریشن قادر جنرل ہسپتال ڈھکی میں ڈاکٹر نصیر احمد صافی سے کروایا اور دوبارہ انکو ڈاکٹر نفاذ علی کے پاس لے آئے تو انکے ہسپتال میں ہمارے مریض کی حالت غیر ہوگئی جسکے بعد ہم اپنے مریض کو پشاور ہسپتال منتقل کردیا تھا. دو ہفتے پشاور میں مسلسل مریض زیر علاج رہنے کے بعد انکی حالت خطرے سے اب باہر ہوگئی ہے لیکن ہمارے مریضوں کی بینائی دو ماہ بعد بھی نہیں آئی.

لواحقین نے مزید بتایا کہ متعلقہ ہسپتال کیخلاف دو ماہ قبل تحریری شکایات بھی درج کی ہے لیکن مندنی تھانے کے ایس ایچ او نے دو ماہ گزرنے کے باجود بھی ایف آئی آر تک درج نہیں کروائی اور سابقہ ایس ایچ او فواد خان نے معاملہ پیسوں کے ذریعے رفعہ دفعہ کرنے کو کہ دیا تھا۔

اس سلسلے میں جب ہماری بات الشفاء آئی سنٹر کے ڈاکٹر نفاذ علی سے ہوئی تو انہوں نے مریضوں کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میں نے صرف ان مریضوں کا چیک اپ کروایا ہے آپریشن مریضوں نے دوسرے ہسپتال میں کروایا ہے۔

مریضوں نے ہسپتال میں احتجاج ریکارڈ کرتے ہوئے الشفاء آئی ہسپتال اور قادر جنرل ہسپتال ڈھکی کیخلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ڈی ایچ او محمد ادریس نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ متاثر افراد نے سیکرٹری ہیلتھ کو تحریر شکایات کی ہے جسکے بعد سیکرٹری ہیلتھ کے احکامات کے روشنی میں واقع کی مکمل انکوائری کررہے ہیں.

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button