لاکھڑا کول فیلڈ جامشورو میں جاں بحق چاروں کان کن شانگلہ میں سپردخاک
لاکھڑا کول فیلڈ جامشورو میں کوئلہ کان حادثے میں جاں بحق ہونے والے شانگلہ کے چار نوجوانوں کی لاشیں شانگلہ پہنچا دی گئیں جہاں انہیں آبائی علاقوں میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
حادثے میں جاں بحق ہونے والے اختر زمین اور سمیع الرحمن کو آبائی گاؤں شہتوت یونین کونسل رانیال میں سپرد خاک کر دیا گیا جبکہ تاج محمد کو کںڈاو شاہ پور اور دلارم خان کو سانگڑئی میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
ان کی لاشیں جب آبائی علاقوں میں پہنچیں تو رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔
دلارم خان کے چار بچے اور دو بیوائیں رہ گئی ہیں، اسی طرح اختر زمین کے بھی چار بچے یتیم ہو گئے ہیں جبکہ سمیع الرحمن اپنے بھائیوں میں سب سے بڑا اور گھر کا واحد کفیل تھا، ان کے پانچ چھوٹے چھوٹے بھائی ہیں۔
شانگلہ کے علاقہ پورن کا ایک نوجوان بھی آج درہ آدم خیل کوئلہ کان میں جا بحق ہوا ہے۔
رواں مہینے مختلف کوئلہ کان حادثات میں شانگلہ کے گیارہ کان کن جاں بحق ہوئے ہیں، صوبائی حکومت نے کوئلہ کان مزدوروں کے حقوق کے حوالے سے نئی قانون سازی کی ھے تاھم وہ ابھی تک عملی نہیں ہو سکی ہے۔
شانگلہ کے عوامی حلقوں نے حکومت سے ان پانچوں جاں بحق کان کنوں کے ساتھ ساتھ دیگر حادثات میں کام آنے والے مزدوروں کے لواحقین کے ساتھ بھی مالی امداد کا مطالبہ کیا ہے۔