خیبر پختونخوا

بنوں، بیوٹیفیکیشن کے نام پر خزانے کو لاکھوں کا ٹیکہ

ضلعی انتظامیہ بنوں کی ناقص حکمت عملی کے باعث ضلع بنوں کے تاریخی بازار احمد خان چوک پر قائم خوبصورت اللہ چوک کا مینار گرا دیا گیا، غلط منصوبہ بندی کے باعث ایک ہفتہ قبل لگایا جانے والا گرس دوبارہ ختم کر کے سڑک میں شامل کیا گیا اور یوں خزانے کو لاکھوں روپے کا ٹیکہ لگایا گیا۔

ذرائع کے مطابق اللہ چوک پر بنایا جانے والے گرین بیلٹ پر صرف 14 لاکھ روپے کی مٹی ڈالی گئی تھی، عوامی حلقوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر ضلعی انتظامیہ افسران پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔

صوبائی حکومت نے صوبہ بھر کے ڈویژنل ہیڈکوارٹر منصوبے کے تحت ضلع بنوں کو ایک ارب 70 کروڑ روپے کی خطیر رقم دی گئی اور تاریخی حیثیت کے حامل مین گیٹوں کی تزین و آرئش کر کے بنوں کے داخلی اور خارجی راستوں پر گرین بیلٹ اور خوبصورت تاریخی گیٹ تعمیر کئے گئے جو شہر کی خوبصورتی میں مزید نکھار پید کر رہے تھے تاہم ضلعی انتظامیہ نے گراؤ پالیسی اختیار کرتے ہوئے بنوں شہر کے وسط میں واقع بازار احمد خان اللہ چوک سے ایک ایک کر کے تمام خوبصورت مینار گر ا دیئے اور اس کے ساتھ گراس کو اُکھاڑ کر نئے سرے سے گرین بیلٹ قائم کئے۔

اسی طرح اسی چوک میں بیوٹیفیکیشن فنڈز کے 20 لاکھ روپے میں تعمیر کئے جانے والا مینار بھی گرایا گیا ہے، پولیس لائن فوارہ چوک سے بھی فوارہ گرا کر ہموار کیا گیا جس سے عوام کے ٹیکس کے پیسوں کا بے دریغ استعمال کر کے ضائع کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گرانے کے بعد دوبارہ بنانے پر لاکھوں روپے خرچ کئے جا رہے ہیں، بازار احمد خان اللہ چوک پر گرین بیلٹ قائم کرنے کیلئے صرف 14  لاکھ روپے کی مبینہ طور پر مٹی ڈالی گئی ہے۔

عوامی حلقوں نے سوال اٹھایا ہے کہ اگر گرانا تھا تو کیوں بنایا گیا تھا، اس پر پہلے ہی ضلعی انتظامیہ لاکھوں روپے خرچ کر چکی ہے۔

عوام نے صوبائی حکومت، چیف سیکرٹری اور کمشنر بنوں اور ڈپٹی کمشنر بنوں سے مطالبہ کیا ہے کہ بازار احمد خان پر لاکھوں روپے خرچ کرنے اور غلط منصوبہ بندی کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے اور ایک سال قبل تعمیر ہونے والے میناروں کو دوبارہ بحال کیا جائے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button