نوشہرہ، دس کم سن بچے بازیاب، 4 انسانی سمگلر گرفتار
پشاور ہائیکورٹ کے حکم پر اکوڑہ خٹک پولیس نے شہ ونہ افغان مہاجر کیمپ سے غیرقانونی طور پر افغانستان سے لائے گئے دس کم سن بچوں کو بازیاب کر کے انسانی سمگلنگ میں ملوث چار ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ نے بچوں کو افغان قونصل خانے کے توسط سے والدین کے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے اور درخواست گزار سمیت مدارس کے نمائندوں کو گرفتار کر کے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ اکوڑہ خٹک کے قریب افغان کیمپ میں اس وقت تنازعہ پیدا ہو گیا تھا جب ایک مسلک کے مدرسے میں زیرتعلیم دس بچوں کو دوسرے مسلک سے تعلق رکھنے والے مدرسے کے عہدیدار لینے آ گئے تھے۔
جب تنازعہ شدت اختیار کر گیا تو پولیس کو بلایا گیا جس کے بعد معاملہ پشاور ہائی کورٹ پہنچ گیا۔
ڈسٹرکٹ پولیس افیسر نوشہرہ کپٹن (ر) نجم الحسنین کے مطابق پشاور ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق ایس ایچ او تھانہ اکوڑہ خٹک انسپکٹر عنایت علی امجد کی مدعیت میں ملزمان مسمی عزت اللہ، ذاکر اللہ، محمد مزاد اور سنت اللہ سکنہ افغانستان کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
سول جج/جوڈیشنل مجسٹریٹ نوشہرہ نے دس کمسن افغان بچوں کی سمگلنگ میں ملوث چاروں گرفتار ملزمان کو ایک روزہ جسمانی ریمارنڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔