وبائی صورتحال کے دوران انسداد پولیو مہمات کا انعقاد چیلنج ہے۔ کاظم نیاز
چیف سیکرٹری حکومت خیبر پختونخوا ڈاکٹر کاظم نیاز نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وباء کے دوران انسداد پولیو مہمات کا انعقاد ایک چیلنج ہے لیکن اپنے بچوں کے محفوظ مستقبل کی خاطر مقررہ ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے ہم کامیابی سے اس چیلنج سے نبردآزما ہو رہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز پشاور میں پولیس اینڈ سروسز ہسپتال پشاور میں ماہ ستمبر کی انسداد پولیو مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔
اس موقع پر ایمرجنسی آپریشن سنٹر (ای او سی) خیبر پختونخوا کے کوآرڈینیٹر عبدالباسط ، ڈائریکٹرجنرل ہیلتھ سروسز، ڈپٹی کمشنر پشاور، صوبائی محکمہ صحت، ای پی آئی کے اعلیٰ حکام، عالمی ادارہ اطفال (یونیسیف)، ڈبلیو ایچ او، بی ایم جی ایف اور دیگر معاون اداروں کے نمائندے بھی موجود تھے۔
اس موقع پر کوآرڈینیٹر ای او سی عبدالباسط نے بتایا کہ کورونا وباء کے باعث پولیو مہمات کے تعطل کے بعد پختونخوا بھر میں گذشتہ 6 ماہ کے دوران پہلی انسداد پولیو مہم 21 ستمبر سے شروع ہو رہی ہے جس کے دوران 5 سال سے کم عمر کے 65 لاکھ 35 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے، اس مقصد کے لئے تربیت یافتہ پولیو ورکرز پر مشتمل 28 ہزار 528 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، ان پولیو ٹیموں میں 25 ہزار 410 موبائل ٹیمیں اور 1 ہزار 864 فکسڈ، ٹرانزٹ 1 ہزار 91 اور رومنگ 163 ٹیمیں شامل ہیں جبکہ مہم کی موثر نگرانی کے لئے 6 ہزار 956 ایریا انچارجز شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس انسداد پولیو مہم کے دوران پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سے سیکورٹی کے خاطر خواہ انتظامات کئے گئے ہیں، مہم کے دوران سماجی فاصلہ سمیت کوروناء سے تحفظ کی تمام ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا اور سٹاف کو سرجیکل ماسکس، ہینڈ سینیٹائزرز اور انفراریڈ تھرمامیٹرز سمیت ذاتی تحفظ کا سامان (پی پی ایز) فراہم کیا جا رہا ہے۔
چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر کاظم نیاز نے پولیو مہم کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی وباء کے باعث مارچ سے انسداد پولیو مہمات معطل کی گئی تھیں تاہم یہ امرخوش آئند ہے کہ کم و بیش 6 ماہ کے تعطل کے بعد بیک وقت صوبہ کے تمام اضلاع میں انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے متعلقہ حکام خصوصاً فیلڈ سٹاف کو کورونا سے بچاؤ کے تمام حفاظتی اقدامات اور ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پولیو مہمات کو موثر اور نتیجہ خیز بنانے کے لئے نگرانی کے لئے وہ خود فیلڈ میں موجود ہوں گے۔
چیف سیکرٹری نے کہا کہ گذشتہ کچھ عرصہ کے دوران انسداد پولیو کی مخصوص اور محدود مہم کی کامیابی کے بعد بچوں کو پولیو سے تحفظ کی لئے وفاقی حکومت اور متعلقہ اداروں کی مشاورت سے انسداد پولیو مہمات کا دائرہ وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کے تحت 21 ستمبر سے صوبہ بھر میں بیک وقت ویکسینیشن مہم چلائی جائے گی۔
انہوں نے معاشرے کے تمام شعبوں سے وابستہ افراد بالخصوص والدین پر زور دیا کہ وہ قوم کے مستقبل کو معذوری سے بچانے کے لئے آگے آئیں اور انسداد پولیو مہم کے دوران ان کے دروازے پر دستک دینے والے پولیو ورکرز اور اہلکاروں کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائیں۔