بونیر کی 5 سالہ مروہ کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا: پولیس
کراچی کے علاقے عیسیٰ نگری کی کچرا کنڈی سے مردہ حالت میں ملنے والی 5 سالہ بچی مروہ سے زیادتی کی تصدیق ہو گئی۔
میڈیکل لیگل آفیسر (ایم ایل او) جناح ہسپتال کا کہنا ہے کہ بچی کو زیادتی کے بعد بھاری چیز سر پر مار کر قتل کیا گیا، مزید تفتیش کیلئے بچی کے جسم سے نمونے لیے گئے ہیں۔
دوسری جانب پولیس نے لاش ملنے کے مقام سے 11 افراد کو حراست میں لے لیا ہے، تمام افراد کا ڈی این اے کرایا جائے گا، اس سے قبل تفتیشی پولیس پہلے ہی کیس میں 2 افراد کو حراست میں لے چکی ہے۔
بونیر کے علاقہ سالارزی کے گاؤں گیراڑی سے تعلق رکھنے والی ننھی مروہ کو کراچی میں بیہمانہ اور بے رحمانہ طریقہ سے قتل کرنے کے خلاف سلارزی کے باشندوں نے گزشتہ روز جوڑ چوک میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا تھا۔
مظاہرین نے پیر بابا مینگورہ اور ڈگر مینگورہ مین شاہراہ کو ایک گھنٹے تک ہر قسم ٹریفک کے لئے بند رکھا، مظاہرہ میں ہر مکتبہ فکر کے لوگوں نے بہت بڑی تعداد میں شرکت کی۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مشران علاقہ نے کراچی میں سلارزی سے تعلق رکھنے والی معصوم بچی مروہ کی نامعلوم افراد کے ہاتھوں بیدردی سے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ سفاک ملزموں نے ظلم کی انتہا کر دی ہے جنہیں سلارزی قوم معاف نہیں کرے گی۔
انہوں نے مرکزی اور سندھ حکومت سے پر زور مطالبہ کیا کہ وقوعہ میں ملوث ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرکے سر عام پھانسی دی جائے۔
مظاہرین نے سندھ حکومت کو ایک ہفتے کی ڈیڈ لاٸین دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک ہفتہ کے اندر ملزمان کو گرفتار نہ کیا گیا تو صوبائی دارالحکومت پشاور جاکر احتجاج کریں گے۔
یاد رہے کہ چھ ستمبر کو شہر قائد کے علاقے عیسیٰ نگری سے 5 سالہ بچی کی بوری بند لاش برآمد ہوئی تھی جس کا تعلق بونیر سے ہے۔
علاقہ مکینوں کے مطابق بچی کی لاش انتہائی خراب حالت میں کچرا کنڈی سے ملی تھی، بظاہر لگتا ہے کہ بچی کو جلایا گیا ہے، بچی کی شناخت 5 سالہ مروہ کے نام سے ہوئی ہے، بچی کی گمشدگی کا مقدمہ والد کی مدعیت میں پی آئی بی کالونی میں درج ہے۔ بچی کے والدین چند سال پہلے کراچی منتقل ہو گئے ہیں۔