مانسہرہ، لکڑیاں پکڑنے کی کوشش میں میاں بیوی سمیت 3 افراد موجوں کی نذر
مانسہرہ میں دریا کنارے لکڑیاں پکڑنے کی کوشش میں میاں بیوی سمیت 3 افراد موجوں کی نذر ہو گئے، ایک نعش برآمد کر لی گئی، ڈاڈر کے مقام پر 5 افراد سیلابی ریلے میں پھنس گئے جنہیں ریسکیو 1122 نے بحفاظت نکال لیا، لینڈ سلائیڈنگ سے بالائی علاقوں کی متعدد لنک سڑکیں بند ہو گئی ہیں۔
نمائندہ تی ین این کے مطابق پیر کے روز سے شروع ہونے والی بارشوں کے سلسلے سے مانسہرہ میں بھی جانی و مالی نقصان ہوا ہے، اطلاعات کے مطابق کاغان ویلی کے علاقہ منور میں دریائے کنہار کے کنارہ لکڑیاں اکٹھی کرنے والے میاں بیوی اچانک تیز ریلے میں بہہ گئے جن میں سے عبد المجید ولد سید فقیر کی نعش جرید کے مقام سے دریا سے نکال دی گئی جبکہ اس کی بیوی کی نعش تاحال نہیں ملی۔
دوسرے واقعہ میں شنکیاری کے قریب ٹانڈہ گاؤں کا رہائشی 27 سالہ نوجوان بشیر ولد قالو بھی لکڑیاں پکڑتے ہوئے ندی سرن کی طغیانی کی نذر ہو گیا۔
ایک واقعہ میں سرن ویلی ڈاڈر کے مقام پر جھیل کنارے پکنک سپاٹ پر 5 افراد نالے میں سیلابی ریلے کی وجہ سے پھنس گئے جنہیں 4 گھنٹے کی مسلسل کوششوں کے بعد ریسکیو 1122 کی ٹیم نے بحفاظت نکال لیا جبکہ مسلسل بارش کی وجہ سے ضلع مانسہرہ کے بالائی علاقوں درہ کاغان، سرن ویلی، کونش ویلی اور اگرور کی اکثر لنک سڑکوں پر لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے رابطے ٹوٹ چکے ہیں جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
واضح رہے کہ حالیہ بارشوں کی وجہ سے دریائے کابل میں طغیانی آئی ہے، نوشہرہ کلاں، نوشہرہ کینٹ، بدرشی، مثل آباد میں پانی گھروں میں داخل ہو گیا، اس صورتحال کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ نوشہرہ نے الرٹ جاری کر دیا جبکہ دریائے کابل کے کنارے کچی آبادیوں کو محتاط رہنے اور محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی کرنے کی ہدایت کری گئی۔