روٹی کا وزن کم، قیمت پرانی، نانبائیوں نے احتجاج کی کال واپس لے لی
پشاور کے نانبائیوں نے ڈپٹی کمشنر سے کامیاب مذاکرات کے بعد پیر کے دن سے احتجاج کی کال واپس لے لی۔ ڈپٹی کمشنر نے نانبائیوں کی جانب سے روٹی کا وزن کم کرنے کا مطالبہ تسلیم کرلیا۔
گزشتہ روز نانبائی ایسوسی ایشن پشاور کے صدر خائستہ گل، صوبائی صدر آستانہ گل اور رحمان اللہ نے ڈپٹی کمشنر محمد علی اصغر سے ملاقات کی جس کے بعد انہوں نے پیر کے دن سے احتجاج کی کال واپس لے لی۔
زرایع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی کمشنر نے نانبائیوں کو روٹی کا وزن کم کرنے لیکن قیمت نہ بڑھانے پر راضی کر لیا ہے۔ نئے نرخ نامے کے مطابق اب پشاور میں 115 کی بجائے 100 گرام روٹی 10 روپے میں ملے گی۔
نانبائی ایسوسی ایشن کے عہدیدار نے چند دن پہلے پشاور میں صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا جس کے بعد صوبائی وزیرخوراک نے ان سے ملاقات کی تھی۔
صوبائی وزیر نے انہیں یقین دہانی کرائی تھی کہ صوبے میں گندم کا سٹاک دیکھ کر تندوروں کو آٹے پر سبسڈی کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔ صوبائی وزیر کے کہنے پر نانبائیوں نے اس وقت احتجاج ختم کردیا تھا لیکن ساتھ میں یہ اعلان کیا تھا کہ اگر صوبائی حکومت انہیں رعائتی قیمتوں پر آٹا فراہم کرنے میں ناکام رہی تو 24 اگست سے ضلع بھر میں احتجاجی طور پر تندور بند رہیں گے۔