مردان، حکومتی کارروائیوں کیخلاف اساتذہ اور والدین کا احتجاجی مظاہرہ
نجی تعلیمی اداروں کو سیل کرنے اور پرنسپلز کی گرفتاریوں کے خلاف مردان پریس کلب کے سامنے زبردست احتجاجی مظاہرہ ہوا، مظاہرین نے حکومت سے تمام سرکاری اور نجی سکولز و مدارس کو فوراً کھولنے کا مطالبہ کر دیا۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات کے حق میں نعرے درج تھے، اس موقع پر حکومت کے غیرقانونی اقدامات کے خلاف نعرہ بازی بھی کی گئی۔
قبل ازیں مظاہرین نے کالج چوک سے مردان پریس کلب تک ریلی بھی نکالی، سخت گرمی کے باوجود سینکڑوں کی تعداد میں معماران قوم کے احتجاج نے عوام کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔
اس موقع پر مختلف سیاسی جماعتوں، سماجی تنظیموں اور طلبہ کے والدین نے بھی احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی۔
مظاہرین سے پرائیویٹ ایجوکیشن خیبر پختونخوا کے جنرل سیکرٹری سید انس تکریم، سینئر نائب صدر عطا الرحمان ایڈوکیٹ، عوامی نیشنل پارٹی کے راہنما سابق ناظم ضلع حمایت اللہ مایار، جماعت اسلامی کے سعید اختر ایڈوکیٹ، جمعیت علمائے اسلام کے مولانا عاقل انصاری، پی ایس ایم اے کے ضلعی صدر نصیر آفریدی، طفیل مایار، ندیم شاہ، تاج ملوک اور عماد اکبر نے خطاب کیا۔
مقررین نے مطالبہ کیا کہ حکومت تعلیمی نظام کو بحال کرے، اس موقع پر قرارداد پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ حکومت کی جانب سے پرائیویٹ تعلیمی اداروں پر چھاپے، پرنسپلز کی گرفتاریاں اور سکولز کو سیل کرنا قابل مذمت اقدامات ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت کی جانب سے سکولز پر چھاپے بند کئے جائیں۔
مقررین نے کہا کہ حکومت نے کرونا کے بعد تمام اداروں کو بحال کیا ہے، پبلک ٹرانسپورٹ، میلے، پارکس، بازار سب کھلے ہیں تو سکولز کی بندش کیوں؟
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمارے سکولز کے لاکھوں اساتذہ کو سرکاری خزانہ سے تنخواہ دی جائے، بجلی گیس بلوں میں سبسڈی اور ٹیکس میں رعایت دی جائے۔
مقرر ین نے مطالبہ کیا کہ بچوں کا وقت مزید ضائع ہونے سے بچانے کیلئے ایس او پی کے تحت سکولز کھو ل دئیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 25 کے تحت حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ پانچ سال سے پندرہ سال تک تمام بچوں کو مفت تعلیم دے لیکن یہاں پر حکومت اس میں بری طرح ناکام ہے۔
مقررین نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اگر حکومت نے گرفتاریوں اور سکولز پر چھاپوں کا سلسلہ نہ روکا تو ہم احتجاج کو مزید وسیع کر کے پشاور، اسلام آباد اور اس کے بعد بنی گالہ کا رخ کریں گے۔
اس موقع پر یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ حکومت سرکاری سکولز اور مدارس کھولنے کا اعلان بھی کرے کیونکہ وہاں پر پڑھنے والے بھی ہمارے بچے ہیں اور وہ بھی تعلیم سے محروم ہیں۔