چکدرہ تا رباط ایکسپریس وے کی تعمیر، وزیراعلٰی نے فزیبیلیٹی سٹڈی کروانے کی منظوری دیدی
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے چکدرہ تا رباط (لوئر دیر) ایکسپریس وے کی تعمیر کے لئے فزیبیلیٹی سٹڈی کروانے کی منظوری دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایکسپریس وے کی تعمیر سے لوئردیر، اپر دیر، باجوڑ اور چترال کے عوام کو تیز رفتار سفری سہولیات میسر آئیں گی اور یہ منصوبہ علاقے میں سیاحتی اور تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے اہم کردار ادا کرے گا۔ 26 کلومیٹر طویل یہ مجوزہ ایکسپریس وے 10.5 ارب روپے کی تخمینہ لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔ ابتدائی طور پر یہ ایکسپریس وے چکدرہ انٹر چینج سے شروع ہو کر براستہ راملہ اور اوچ بارون تک جائے گا جبکہ اگلے مرحلوں میں اس ایکسپریس وے کو مزید توسیع دی جائے گی۔ وہ پیر کے روز مذکورہ منصوبے کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے ۔
وزیراعلیٰ کے معاونین خصوصی کامران بنگش اور شفیع ﷲ خان کے علاوہ دیر سے اراکین قومی اسمبلی محمد بشیر خان، صاحبزادہ صبغت اللہ، محبوب شاہ، اراکین صوبائی اسمبلی ہمایون خان، محمد اعظم خان، لیاقت علی خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شکیل قادر، سیکرٹری مواصلات و تعمیرات اعجا ز حسین انصاری، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ،ا سپیشل سیکرٹری محمد خالق،منیجنگ ڈائریکٹر خیبر پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں چکدرہ تا رباط ایکسپریس وے کی تعمیر کے لئے تین مختلف روٹس کی تجاویز پر غور و خوص کے بعد وزیراعلیٰ نے تینوں تجاویز میں سے مختصر ترین روٹ کی تعمیر کیلئے فیزبیلٹی اسٹڈی کی منظوری دی۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے رواں سال فروری کے مہینے میں دیر سے تعلق رکھنے والے پارلیمنٹرین کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران اس منصوبے پر ہوم ورک شروع کرنے کی ہدایت کی تھی جس کی روشنی میں محکمہ مواصلات و تعمیرات اور پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی نے منصوبے پر ہوم ورک شروع کر لیا تھا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ منصوبے کی فیزبیلٹی کا پی سی ٹو تیار کرکے متعلقہ فورم کو ارسال کر دیا گیا ہے ، منصوبے کی فیزبیلٹی سٹڈی تین مہینوں میں مکمل کی جائے گی، یہ ایکسپریس وے چکدرہ تا رباط موجودہ N-45 سڑک کا متبادل ہوگا، ایکسپریس وے پر پانچ کلومیٹر طویل ٹنل تعمیر کی جائے گی جس سے 23 کلومیٹر کی مسافت کم ہو جائے گی۔
وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایکسپریس وے سی پیک کے لئے مجوزہ چکدرہ، چترال روڈ کے علاوہ ہے، سی پیک کے تحت تجویز شدہ چکدرہ ۔چترال سڑک کا منصوبہ اپنی جگہ برقرار ہے اور مذکورہ منصوبے کے فنڈز کی کسی دوسرے منصوبے کو منتقلی کی باتیں بے بنیاد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت تمام اضلا ع کی یکساں ترقی چاہتی ہے، دیر اور چترال سمیت کسی بھی ضلع کے ساتھ نا انصافی نہیں کی جائے گی، اپوزیشن والے منفی پروپیگنڈوں کے ذریعے عوامی فلاح کے منصوبوں کو متنازعہ بنانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔