چترال: گولین ہائیڈل پاور ہاؤس کے واٹر چینل کی بحالی پر کام بند
محکمہ واپڈا نے چترال شہر سے30کلومیٹر دوری پر واقع گولین کے مقام پر 108میگاواٹ پیدواری صلاحیت کے حامل ہائیڈل پاور ہاوس کے واٹر چینل کی بحالی پر کام بند کردیاہے جبکہ گولین روڈ اور دو پلوں کی بحالی کا کام بھی کھٹائی میں پڑگیا۔
گزشتہ دنوں گولین کے پہاڑوں میں گلیشیر پھٹنے سے پیدا ہونے والے سیلاب سے گولین ویلی کے دیہات ،فصلیں سڑکیں ،پل اور گولین بجلی گھر کے ہیڈ کو شدید نقصان پہنچا تھا جس کے بعد مذکورہ بجلی گھر بند کرکے چترال کو نیشنل گرڈ سے متبادل بجلی سپلائی کی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق بجلی گھر کے پاور چینل کے شروع میں ٹینکی سے سیلاب کا ملبہ نکالنے کا کام بند کرکے مشینری ایک طرف پارک کردی ہے جسے واپڈا حکام کی طرف سے کام بند کرنے کا حکم ملا تھا۔
گولین روڈ اور پلوں کی بحالی بھی واپڈا کی ذمہ داری ہے جوکہ پاور پراجیکٹ کا حصہ ہیں لیکن اب تک صرف پل نمبر 1کی بحالی ہوسکی ہے جبکہ پل نمبر 2کی جگہ عارضی پل بنا کر ٹریفک کو بحال کیا گیا ہے لیکن گولین کے گائوں میں واقع پل نمبر 3پر کام کا آغاز ابھی تک نہ ہونے کی وجہ سے موٹر گاڑیوں کی آمدورفت بحال نہ ہوسکی جس سے گولین کے 500گھرانے انتہائی مشکل اور ذہنی کرب میں مبتلا ہیں جبکہ بجلی گھر کے ان ٹیک پوائنٹ تک رسائی نہ ہونے سے ہیوی مشینریوںکی موبلائزیشن بھی ممکن نہیں ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کام کی بندش اعلیٰ حکام کی طرف سے پائور چینل کی ٹینکی ، سڑک اور پل سمیت سیلاب برد انفراسٹرکچر وںکی بحالی کے کام کی منظوری ابھی تک نہیں آئی ہے۔
واپڈا کی طرف سے کام کی بندش پر کوہ یونین کونسل سمیت اپر چترال میں بجلی کے صارفین میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی ہے کیونکہ نیشنل گرڈ سے ملنے والی بجلی کی وولٹیج انتہائی کم ہونے پر وہ ریفریجریٹر اور پنکھے کی سہولیات استعمال کرنے سے بھی محروم ہیں۔
دریں اثناء ڈپٹی کمشنر چترال نوید احمد کے مطابق بجلی گھر کو 14اگست تک چالو کیا جائے گا جس کی یقین دہانی پراجیکٹ ڈائریکٹر نے انہیں کرادی ہے جب ان کی توجہ جمعرات کے روز کام کی بندش کی طرف دلائی گئی توانہوں نے اپنی لاعلمی کا اظہار کیا۔