خیبر پختونخوا

‘کمراٹ تا چترال کیبل کار منصوبہ ایک لولی پاپ ہے، حکومت ہمیں اصل مقصد سے ہٹانا چاہتی ہے’

دیر-چترال موٹروے کا مطالبہ روز بروز زور پکڑتا جا رہا ہے اور آج بروز بدھ لوئر دیر میں اس حوالے سے ایک گرینڈ جرگے صوبائی حکومت کی جانب سے کمراٹ تا چترال کیبل کار منصوبہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے انہیں لولی پاپ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

اس حوالے سے ماندیش لوئر دیر میں اخون خیل ہاوس پر ضلع دیر  بالا وپائین، اپر چترال، لوئر چترال، باجوڑ کے علماء کرام، وکلاء، صحافیوں، یوتھ، شعراء ادیبوں، مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین اور سول سوسا ئٹی کے نمائندوں پر مشتمل گرینڈ جرگہ سیاسی وسماجی شخصیت سرحیم شاہ اخون خیل کی صدارت میں منعقد ہوا  جس سے سر رحیم شاہ اخون خیل، جمیل اقبال، عا مر حمزہ، مہران ملک، حیدر جان، منظو رالحق، ریحان تاجک زئی، تاجدار یوسف زئی،  ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف  دور میں چکدرہ- چترال سی پیک کی متبادل روٹ کی منظوری دی گئی تھی لیکن موجودہ حکومت نے اس اہم منصوبے کو سی پیک منصوبے سے نکال کر مذکورہ پانچوں اضلاع کے عوام کے ساتھ ظلم اور نا انصافی کی ہے۔

مقررین نے کہا کہ ایک طرف ایک ضلع سوات کو موٹر وے کی منظوری دی گئی جبکہ دیر پائین، دیر بالا، اپر چترال، لوئر چترال اور با جوڑ کے پچاس لاکھ سے زائد آبادی کو نظر انداز کیا گیا۔ انہوں نے کہا سوات کی ترقی پر بھی ہم ناخوش نہیں لیکن اپنا حق بھی مانگتے رہیں گے۔

مقررین نے کہا چکدرہ چترال موٹر وے مذکورہ پانچ اضلاع  کے عوام کا حق ہے اور اپنا حق لینے کے لئے ہر حد تک جانے سے گریز نہیں کریں گے۔ مذکورہ موٹروے کی بحالی کے لئے عوام کو متحرک کرکے احتجاجی تحریک چلایا جائے گا۔

جرگہ عمائدین نے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمودخان سے مطالبہ کیا کہ چکدرہ، چترال، باجوڑ موٹروے منصوبے کو فوری طور پر بحال کیا جائے کیونکہ مذکورہ شاہرہ سینٹر اشیاء ممالک تک کم وقت میں رسائی کا اہم اور محفوظ راستہ ہے۔

مقررین نے کہا کہ اگرچکدرہ چترال باجوڑ موٹر وے کو بحال نہ کیا گیا تو مذکورہ پانچوں اضلاع کے عوام سڑکوں پر نکل بھر پور احتجاج شروع کرینگے۔

خیال رہے کہ چکدرہ – چترال موٹروے کے لئے تحریک کا اغاز گزشتہ مہینے وزیراعلیٰ کی جانب سے سوات موٹروے کے دوسرے فیز کے آغاز کے بعد ہوا تھا۔ منصوبے کے آغاز کے چند دن بعد ہی وزیراعلٰی نے اپنے سوشل میڈیا پر اطلاع دی تھی کی دیر تا چترال ہائے وے کو بنانے کا منصوبہ ایک کورین کمپنی کو دیا گیا ہے جس پر ان پانچ اضلاع کے لوگ مزید سیخ پا ہوگئے اور موقف اختیار کر رہے ہیں کہ کورین کمپنی کو اس روڈ کا ٹھیکہ دینے نا مطلب یہی ہے کہ یہ روٹ اب پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا حصہ نہیں ہے۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button