متنازعہ ویڈیو، وائس چانسلر جامعہ بنوں اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی سے بھی فارغ
قابل اعتراض ویڈیو سیکنڈل میں ملوث ملازمت سے برخاست کئے جانے والے وائس چانسلر بنوں یونیورسٹی کو اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی سے بھی فارغ کر دیا گیا۔
اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد سے جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق ڈاکٹر انجینئر سید عابد علی شاہ نے 8 اگست 2016 کو اسلامک یونیورسٹی جوائن کی اور اُنہیں ڈیپارٹمنٹ آف سول انجینئرنگ میں بی پی ایس 21 کے تحت ذمہ داری دی گئی تھی اور وہاں پر ایک سال مکمل ہونے کے بعد ٹھیک 8 اگست 2017 کو اُنہیں ڈیپوٹیشن پر بنوں یونیورسٹی بھیجا گیا اور اُنہوں نے وائس چانسلر کی ذمہ داری سنبھال لی۔
تقریبا دو سال بعد ستمبر 2019 میں ایک قابل اعتراض ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں اُنہیں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ ایک کمرے میں کسی لڑکی کے ساتھ رقص کر رہے ہیں۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد طلبہ نے بھی اُن کی برطرفی کیلئے میدان لگا لیا اور احتجاجی مظاہرے کئے، اس دوران ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے اُنہیں تین ماہ جبری رخصتی پر بھیجا گیا۔
اُنہوں نے جبری رخصتی کو بنوں ہائی کورٹ بنچ میں چیلنج کیا بعد ازاں اُنہوں پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دی کہ ان کا کیس پشاور منتقل کیا جائے یہاں اُنہیں خطرہ ہے جس پر جسٹس وقار احمد سیٹھ کے ہاں اُن کے کیس کی سماعت ہوئی جسے خارج کیا گیا۔
ویڈیو کی تحقیقات کیلئے گورنر خیبر پختونخوا نے انکوائری کمیٹی بنائی، انکوائری کمیٹی نے اُنہیں شنوائی کا موقع دیا لیکن وہ پیش نہ ہو سکے جس پر انکوائری کمیٹی نے اُنہیں ملازمت سے برخاست کر دیا۔
بعد ازاں موصوف نے اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی سے رجوع کر لیا کہ اُنہیں موقع فراہم کیا جائے لیکن اُنہیں یونیورسٹی رولز پارہ 2 نمبر فکرہ 3 کے مطابق فارغ کر دیا گیا۔