مردان، بدھا کا مجسمہ توڑنے والے چاروں ملزمان گرفتار
مردان پولیس نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو، جس میں چار ملزمان کو قدیمی بدھا مجسمہ توڑتے دیکھا جا سکتا ہے، کی جگہ اور ملزمان کو ٹریس کر کے انہیں گرفتار کر لیا جبکہ توڑے گئے مجسمے کے ٹکڑے بھی برآمد کر لئے گئے۔
پولیس ترجمان کے مطابق سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں قدیمی بدھا مجسمے کو توڑتے دکھایا گیا، واقعہ کا ڈی پی او ڈاکٹر زاہداللّٰہ نے نوٹس لیتے ہوئے پیش آنے والے واقعہ کی جگہ اور اس میں ملوث عناصر تک رسائی کے احکامات جاری کئے جس پر کارروائی کرتے ہوئے تھانہ ساڑوشاہ پولیس نے واقعہ کی جگہ کامران خان کلے جمال باغ اور ملوث ملزمان تک رسائی حاصل کر لی۔
پولیس کے مطابق ملوث چاروں ملزمان میں ٹھیکدار قمر زمان سکنہ گلی، امجد سکنہ پاتے کلے، علیم سکنہ ساڑو دین کلے اور سلیمان سکنہ شیخ ملتون شامل ہیں جن کے خلاف تھانہ ساڑو شاہ میں نوادرات ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جبکہ ملزمان سے مزید تفتیش بھی کی جا رہی ہے۔
ٹی این این کے ساتھ اس حوالے سے گفتگو میں خیبر پختونخوا کے محکمہ آثار قدیمہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالصمد نے بتایا کہ تاریخی مجسمہ کو توڑنا ایک قانونی اور قابل مذمت جرم ہے جس پر دس سال قید اور پانچ سال جیل کی سزا ہے۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ آثار قدیمہ کے اہلکاروں نے اس علاقے کا پتہ لگا لیا ہے، یہ علاقہ مردان کی تحصیل تخت بھائی کا ساز دین گاؤں ہے اور وہاں پر ایک گھر کی تعمیر کے لئے کھدائی کے دوران یہ تاریخی مجسمہ نکل آیا تھا جسے کام کے دوران توڑ دیا گیا۔
ڈاکٹر عبدالصمد کے مطابق مجسمے کو توڑنے والے افراد کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔