سوات، ریسکیو 1122 جو کام نہ کر سکا، ایک عام غوطہ خور نے کر دکھایا
سوات میں وہ کام جو ریسکیو 1122 کے اہلکار دو دن میں نہ کر سکے وہ ایک عام غوطہ خور نے چند گھنٹوں میں کر کے دکھا دیا، ریسکیو 1122 کی کارکردگی پر سوالات اٹھانا شروع ہو گئے۔
سوات میں سنگوٹہ کے مقام پر تین دن قبل ڈوبنے والے 15 سالہ نوجوان کی لاش ریسکیو 1122 کی ٹیم تو برآمد نہ کر سکی تاہم سوات کے معروف غوطہ خور ہلال نے یہ کام کر کے دکھا دیا۔
سنگوٹہ میں تین دن قبل عمران نامی نوجوان دریائے سوات میں نہاتے ہوئے ڈوب گیا تھا جس کی تلاش کے لئے ریسکیو 1122 کی ٹیم نے دو دن سرچ آپریشن کیا لیکن اسے کامیابی نہ مل سکی جس کے بعد سوات کے معروف غوطہ خور ہلال خان نے اپنے بھائیوں سمیت لاش کی تلاش شروع کی اور تیسرے روز بچے کی لاش کو سنگوٹہ سے برآمد کر لیا۔
نوجوان کی جسد خاکی کو نکال کر لواحقین کے حوالے کر دی گئی۔ سوات میں ریسکیو 1122 کی کارکردگی پر لوگوں نے سوالات اٹھانا شروع کر دیئے۔
اس سے چند دن قبل ریسکیو 1122 کے جوان مٹہ سے ایک خاتون مریضہ کو ہسپتال منتقل کرتے ہوئے اس کی جان بچانے کی بجائے اس کی جان لے لی تھی جب ایمبولینس گاڑی ڈرائیور سے بے قابو ہو کر گہری کھائی میں گر گئی تھی جس کے نتیجے میں بیمار خاتون جابحق ہو گئی تھی۔