شیخوپورہ ٹرین حادثہ: سکھ لواحقین کے لیے امداد کا اعلان
خالدہ نیاز
ٹرین تصادم سے جاں بحق ہونے والے سکھ برادری کے افراد کے لواحقین کو متروکہ وقف املاک نے فی کس ایک لاکھ روپے امداد دینے کا اعلان کردیا۔ چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ ڈاکٹرعامر احمد، متروکہ وقف املاک بورڈ کے ایڈیشنل سیکرٹری شرائن محمد طارق وزیر، ڈپٹی سیکرٹری عمران گوندل اور پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے پردھان ستونت سنگھ نے متاثرہ خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا اور انہیں ہرممکن تعاون کا یقین دلایا۔
ان کا کہنا تھا کہ جاں بحق ہونے والے افراد سے لواحقین کا جو نقصان ہوا ہے اسے کسی صورت پورا نہیں کیاجا سکتا تاہم متاثرہ خاندانوں کے لیے فی کس ایک لاکھ روپے امداد فراہم کی جائے گی۔
اس سے قبل وفاقی وزیربرائے مذہبی امورنورالحق قادری نے بھی پشاور کے گردوارہ بھائی جوگا سنگھ کا دورہ کیا تھا اور حادثے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں وفاقی حکومت کی نمائندگی کیلئے حاضر خدمت ہوا ہوں ،پہلے دن سے وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر اپنی ٹیم کے ہمراہ اس درد ناک سانحہ کے تمام تر انتظامات میں شریک رہا اور آخری رسومات تک ہماری وزارت اور ای ٹی پی بورڈ کے تمام عہدیدارشریک تھے ،یہ تعاون ہمارا آپ پر احسان نہیں ہے یہ ہمارا فرض منصبی تھا۔
جاں بحق افراد کی میتیں متروکہ وقف املاک بورڈ کی درخواست پرسی ون 30 جہاز کے ذریعے لاہور سے پشاور لائی گئی تھی جنہیں سکھ رہنما ڈاکٹر صاحب سنگھ اور پشاور میں گردواروں کے محافظ محمد اشفاق نے وصول کیا۔
ڈاکٹرصاحب سنگھ کا کہنا تھا کہ ریاست کی جانب سے سکھ برادری کے ساتھ جو سلوک اختیار کیا گیا ہے وہ انتہائی مثبت ہے، اقلیت کو ہروہ سہولت فراہم کی گئی ہے جن کی ان سے امید تھی۔
سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے جگموہن سنگھ نے ٹی این این کے ساتھ بات چیت کے دوران بتایا کہ شیخوپورہ حادثے میں ان کا بھائی، بیوی اور تین سال کی بیٹی فوت ہوئی ہے جن کو وہ ساری زندگی بھلا نہیں پائیں گے لیکن جس طرح پاکستان کی حکومت، متروکہ وقف املاک بورڈ کے اہلکاروں اور پاک آرمی نے غم کی اس گھڑی میں ان کا ساتھ دیا ہے وہ قابل ستائش ہے۔
یاد رہے کہ 3 جولائی کو صوبہ پنجاب کے ضلع شیخوپورہ کے نزدیک مسافر ٹرین اور بس کے درمیان ہونے والے تصادم کے نتیجے میں کم از کم 22 افراد جاں بحق ہوئے تھے جن میں سے 21 کا تعلق پشاور کی سکھ برادری سے تھا۔
حکام کے مطابق یہ واقعہ جمعے کی صبح شیخوپورہ سے 14 کلومیٹر دور فاروق آباد میں سچا سودا کے قریب اس وقت پیش آیا جب کراچی سے لاہور جانے والی شاہ حسین ایکسپریس ایک مسافر ہائی روف کوسٹر سے ٹکرا گئی۔
ریلوے ترجمان کے مطابق ٹرین حادثہ فاروق آباد اور بحالی ریلوے سٹیشن کے درمیان بغیر پھاٹک والی ریلوے کراسنگ پر پیش آیا۔
حکام کے مطابق حادثے کے دوران وین میں 27 افراد سوار تھے اور 22 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جن میں پشاور کے 21 سکھ مسافر اور ننکانہ صاحب سے تعلق رکھنے والا ایک مسلمان ڈرائیور شامل ہے۔ حادثے میں حاپانچ افراد زخمی بھی ہوئے جن کی حالت خطرے سے باہر ہے جبکہ ان کا علاج جاری ہے۔
ڈسڑکٹ پولیس افیسر شیخوپورہ کا کہنا تھا کہ حادثے میں ہلاک ہونے والے سکھ پشاور سے ننکانہ صاحب اپنے کسی بزرگ کی تعزیت کے لیے گئے تھے۔