پشاور سے تعلق رکھنے والے سکھ یاتریوں کی گاڑی کو حادثہ، 22 ہلاک
پنجاب میں پیش آنے والے ایک اور ریل حادثے میں ہالک ہونے والے مسافروں کی تعداد 22 ہو گئی جن میں سے اکثر کا تعلق پشاور کی سکھ برادری سے ہے، فیصل آباد سے لاہور آنے والی شاہ حسین ایکسپریس نے ایک کوسٹر کو ٹکر مار دی۔
ترجمان ریلوے کے مطابق حادثہ شیخوپورہ میں فاروق آباد اور بحالی ریلوے سٹیشن کے درمیان بغیر پھاٹک کی کراسنگ پر پیش آیا، کوسٹر میں 25 سکھ یاتری سوار تھے جن میں سے 20 یاتری ہلاک ہوئے تھے، ہلاک ہونے والے تمام افراد کا تعلق پشاور کے علاقے بھائی جوگا سنگھ سے تھا۔
متعلقہ خبریں:
سانحہ تیزگام، غفلت برتنے پر چھ افسران معطل
شیخ رشید کے موجودہ دور وزارت میں 80 سے زائد حادثات
تین بدقسمت خاندانوں سے تعلق رکھنے والے ان بدنصیب افراد میں کاکا سنگھ والد سیتک سنگھ پورن کور زوجہ کاکا سنگھ پیندر سنگھ والد سیتک سنگھ دل جیت کور زوجہ پیپندر سنگھ .پیندر سنگھ ولد سیتک سنگھ، نیندر سنگھ ولد سویندر سنگھ ہر پریت کور زوجہ سویندر سنگھ بلبیر سنگھ ولد بھگوان سنگھ مہنت کور زوجہ بھگوان سنگھ ایلجیت سنگھ ولد ہردیال سنگھ، ہرمیت سنگھ ولد بھگوان سنگھ، امریک سنگھ ولد ہرجن سنگھ ست پال کور زوجہ امریک سنگھ رویندر سنگھ ولد سردار سنگھ مہان کور زوجہ پڑتا سنگھ دل جیت کور زوجہ جگموہن سنگھ، جے کور زوجہ بھگوان سنگھ اور منمیت سنگھ شامل ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے واقعے پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے زخمیوں کے لیے بہتر طبی امداد کا حکم دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حادثے میں کم از کم 22 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں اکثر سکھ مسافر ننکانہ صاحب سے واپس آ رہے تھے۔
دوسری جانب ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی اطلاع ملنے پر ریسکیو اہلکار موقع پر پہنچ گئے ہیں، امدادی کارروائیاں جاری ہیں، زخمیوں اور لاشوں کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا، بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
ترجمان ریسکیو 1122 کے مطابق کوسٹر میں جتنے بھی مسافر سوار تھے ان سب کا تعلق سکھ کمیونٹی سے ہے۔ انھوں نے بتایا کہ کوسٹر سے اب تک 27 افراد کو نکالا جا چکا ہے، جن میں سے آٹھ افراد زخمی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق حادثے میں ہلاک ہونے والے سکھ پشاور سے ننکانہ صاحب اپنے کسی بزرگ کی تعزیت کے لیے گئے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ تمام افراد پشاور کے محلہ جوگن آباد کے رہائشی تھے اور آپس میں قریبی رشتہ دار تھے۔ ان کی میتیوں کو لانے کے انتظامات کیے جارہے ہیں۔ ان کی میتیں لانے کے لیے لاہور سے ایمبولینس بھجوائی جارہی ہے۔ ان کی میتیں پشاور پہنچ جائیں گی اور ان کی آخری رسومات ہفتے کو شمشان گھاٹ اٹک میں ادا کی جائیں گی۔
یاد رہے کہ 31 اکتوبر 2019 کو پنجاب کے ضلع رحیم یارخان میں تیز گام ایکسپریس میں آتشزدگی سے 65 سے زائد افراد جاں بحق جب کہ متعدد زخمی ہوئے تھے، حادثہ گیس سلینڈر پھٹنے سے پیش آیا تھا۔
بعدازاں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے مسافروں کی جانب سے ٹرین میں گیس سلنڈر لے جانے کو اپنے محکمے کی کوتاہی تسلیم کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے پاس چھوٹے سٹیشنز پر سکینرز کی سہولت نہیں ہے، جاں بحق ہونے والے مسافروں کے لواحقین کو فی کس 15 لاکھ جبکہ زخمیوں کو 5 لاکھ روپے ادا کئے جائیں گے۔