بین الاقوامیعوام کی آوازفیچرز اور انٹرویو

پاکستانیوں سمیت مسلم دنیا کیوں ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کر رہی ہے؟

ناہید جہانگیر

حفصہ جو رہتی پشاور شہر میں ہیں لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکہ کا صدر دیکھنا چاہتی تھی اور وہ ٹرمپ کی حمایتی بھی ہے، بتاتی ہیں کہ ان کے خیال میں امریکہ کی تاریخ میں شاید ہی کوئی ایسا صدر گزرا ہو جو امن پسند ہو اور جنگ نہیں چاہتا۔

وہ مزید بتاتی ہیں کہ دنیا میں جہاں بھی جنگیں ہو رہی ہیں یا مسائل ہیں تو وہ صرف مسلم دنیا میں ہی ہو رہے ہوتے ہیں۔ فلسطین اسرائیل جنگ کو دیکھیں جس میں روزانہ مسلمان مر رہے ہیں۔ تو ہوسکتا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اس جنگ کو ختم کرنے میں کلیدی کردار ادا کریں جو جوبائیڈن نا کرسکا۔ افغانستان سے امریکی فوج نکالنے کے بعد ٹرمپ سے امید کی جا سکتی ہے کہ وہ مزید بھی دنیا کو امن کی طرف لے جائیں گے۔ اس لئے وہ ڈونلڈ کو صدر بننے پر کافی خوش ہیں۔

یاد رہے کہ ابھی حال ہی میں امریکہ میں صدارتی انتخابات ہوئے ہیں جس کے مطابق رپبلیکن پارٹی کے ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیموکریٹ پارٹی کی کملا ہیرس کو شکست دے کر امریکہ کے صدر منتخب ہوگئے ہیں۔

ایسی کیا وجوہات ہیں جو پاکستان سمیت امریکہ میں رہنے والے مسلم بھی ٹرمپ کا صدر بننا پسند کرتے ہیں۔ اس حوالے سے امریکہ میں مقیم زاہد قریشی کہتے ہیں کہ یہاں پر لوگ کافی سوچ سمجھ کر ووٹ دیتے ہیں، کسی بھی مسئلے کی صورت میں امریکن سڑکوں پہ نہیں نکلتے۔ جو بھی ہوتا ہے اسکو ایگزامن کر کے اپنے ووٹ کے ذریعے اپنی رائے دیتے ہیں۔ جہاں تک ٹرمپ کا تعلق ہے تو اسکے ایجنڈے میں پانچ چھ باتیں ایسی تھی، جس نے لوگوں کو کافی متاثر کیا اس میں جو ایک بات واضح تھی، وہ امیگریشن کا معاملہ تھا، کہ جو لوگ غیرقانونی طور پر سرحد پار کر کے امریکہ داخل ہوتے ہیں اور پھر مختلف جرائم میں ملوث ہوتے ہیں اگر ان کی حکومت آئی وہ بند کریں گے۔

زاہد بتاتے ہیں کہ ڈونلڈ نے خواتین کو ابورشن کا حق دینے کا جو وعدہ کیا تھا، تو اس بنیاد پر بھی خواتین انکی سپورٹر بنی ۔ اس طرح ٹیکس کو کم کرنا اور ٹریڈ کو بڑھانا ان کی جیت کی وجہ بنی۔ جہاں تک مسلمانوں کی بات ہیں وہ یہ کہ ٹرمپ نے یہ کہا تھا کہ 90 دن کے اندر یوکرین اور غزا کی جنگ کا خاتمہ کریں گے۔ اسی وجہ سے تمام مسلم دنیا نے اپنے اپنے ملک سے ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کی۔ جو امریکہ میں مقیم مسلم تھے، جن کی شہریت بھی یو ایس کی ہے، نے انکو ووٹ دیا۔ کیونکہ ان کے دور میں کبھی بھی جنگ نہیں ہوئی بلکہ ٹرمپ نے افغانستان سے جو اپنی فورسز تھی انکو نکال دیا تھا۔ وہ ابھی بھی یہی کہہ رہے ہے کہ ان کے دور میں کبھی بھی جنگ نہیں ہوگی ۔

پاکستان میں بعض لوگوں نے اس لئے ڈونلڈ ٹرمپ کو سپورٹ کیا کہ ہوسکتا ہے وہ عمران خان کی رہائی میں اہم کردار ادا کریں اس حوالے سے پاکستانی نژاد زاہد نے بتایا کہ ان کو نہیں لگتا کہ ایسا کچھ ہو گا یا ٹرمپ کے آنے سے عمران خان دوسرے دن جیل سے رہا ہوجائیگا لیکن ٹرمپ سمیت تمام امریکن عمران خان کو ایک اچھی نظر سے دیکھتا ہے۔ ٹرمپ نے کچھ موقعوں پرتعریف بھی کی ہے تو ہو سکتا ہے وہ کہے کہ ان کو پاکستان کے حالات پر تشویش ہے جو وہاں کی گورنمنٹ کے لئے یہ بہت بڑے الفاظ ثابت ہوسکتے ہیں۔

دوسری جانب پشاور یونیورسٹی کے بین الاقوامی تعلقات کے سابقہ چئیرمین پروفیسر ڈاکٹر اعجاز خان کہتے ہیں کہ پاکستان میں زیادہ لوگ جو ٹرمپ کو سپورٹ کرتے ہیں تو وہ دو قسم کے لوگ ہیں۔ ایک تو وہ سیاسی طور پر پی ٹی آئی کے لوگ ہیں ان کا یہ خیال ہے کہ ٹرمپ اور عمران کے بڑے  اجھے تعلقات تھے۔ جب ٹرمپ آئے گا تو عمران خان کو رہا کرا دے گا یا حکومت پاکستان پہ زور ڈالے گا کہ عمران خان کو رہا کیا جائے۔

دوسرے وہ لوگ ہیں جن کے خیال میں سابقہ امریکن صدر جوبائڈن نے اسرائیل کی بہت حمایت کی تھی وہ ٹرمپ نہیں کرے گا، مختلف جنگیں جو لڑی جارہی ہیں وہ ختم ہونگی۔

لیکن پروفیسر اعجاز خان ان خیالات کو ایک غلط فہمی قرار دیتے ہیں کہ ایسا کچھ بھی نہیں ہوگا۔ جوبائڈن تھا یا اب ٹرمپ ہیں یا اگر کملا تھی سب نے اپنی امریکن پالیسی پر کام کرنا تھا۔ ٹرمپ سپوٹر یہ سمجھتے ہیں کہ فلسطین کے مسئلے میں وہ اسرائیل کی ایسی حمایت نہیں کرے گا وہ امداد ختم کر دے گا یا کم کرے گا یا اسرائیل پر پریشر دیا جائے گا کہ یہ لڑائی ختم کریں ۔جو شاید ایسا نہ ہو جو وہ سوچتے ہیں۔

وہ مزید بتاتے ہیں کہ جو امریکہ میں مقیم مسلم ہیں یا اور لوگ ہیں ان کے جوبائڈن کے دور میں کاروبار خراب ہوئے ہیں ملک کی اکانومی کافی خراب ہوچکی ہیں اس لئے ریپبلیکن کو ووٹ دیا ہے۔

Show More

Naheed Jahangir

Naheed jehangir is a Freelance Journalist from Peshawar .also she is the First kp facebook live news anchor of pashto local language She has done Mphil in Media studies
Back to top button