پانی۔۔ پاک بھارت کشیدگی کا سب سے بڑا سبب!
پاکستان سمیت دنیا بھر میں پانی کی اہمیت کا عالمی دن منایا گیا۔
اس موقع کی مناسبت سے سیمینارز اور پروگرام ترتیب دیے گئے جن میں ملک بھر میں آبی ماہرین پانی کی قلت اور اس سے پیدا شدہ صورتحال پر لیکچر دیئے گئے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ پانی عصر حاضر کا ایک اہم ترین مسئلہ بن چکا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی کا سب سے بڑا سبب بھارت کی جانب سے آبی جارحیت ہے۔
بھارت نے پاکستان کا پانی روک کر متعدد ڈیمز تعمیر کر لیے ہیں جس کی وجہ سے پاکستان کے بڑے دریا خشک ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے پینے کے پانی اور کاشتکاری کیلئے پانی نایاب چیز بن چکا ہے، ان حالات میں پانی کے ذخائر کی حفاظت اور ان کا جائز استعمال ہر ملک کی ذمہ داری ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ سال پانی کے عالمی دِن کے موقع پر اپنے پیغام میں چیئرمین واپڈا نے کہا تھا کہ پاکستان میں 1951ء میں پانی کی فی کس دستیابی 5 ہزار 650 مکعب میٹر سالانہ تھی جو کم ہو کر اب 908 مکعب میٹر سالانہ کی تشویشناک سطح تک آ چکی ہے اور پاکستان پانی کی قلت کے شکار ممالک کی فہرست میں شامل ہو چکا ہے، پاکستان اپنے دریاؤں میں آنے والے سالانہ پانی کا صرف 10 فیصد ذخیرہ کر سکتا ہے جبکہ دنیا میں پانی ذخیرہ کرنے کی اوسط صلاحیت 40 فیصد ہے، اِس بات کی بجائے کہ ہم اپنی پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرتے، بدقسمتی سے ہمارے ڈیموں میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ایک چوتھائی کم ہو چکی ہے۔