راؤ انوار برطانیہ کی جانب سے بھی بلیک لسٹ قرار
امریکہ کے بعد برطانیہ نے بھی نقیب اللہ قتل کیس سمیت درجنوں مشکوک پولیس مقابلوں کے مرکزی کردار سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو بلیک لسٹ قرار دے دیا۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ نے پاکستان میں راؤ انوار کو بلیک لسٹ قرار دیتے ہوئے ان پر نہ صرف سفری پابندیاں عائد کیں بلکہ ان کے اثاثے بھی منجمند کر دیئے ہیں۔
برطانوی سیکرٹری خارجہ ڈومینک ریب کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ راؤ انوار پر پابندیاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے دوران 400 سے زائد افراد کے ماورائے عدالت قتل پر لگائی گئیں۔
انہوں نے بتایا کہ راؤ انوار کے علاوہ اس فہرست میں روس، وینزویلا اور گیمبیا کی سیاسی شخصیات بھی شامل ہیں۔
ڈومینک ریب کے مطابق ان سزاؤں کا مقصد انسانی حقوق کے عالمی دن پر انسانی حقوق پامال کرنے والوں کو واضح پیغام دینا ہے کہ برطانیہ انہیں ہر صورت میں احتساب کے کٹہرے میں لائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر ہی میں امریکہ کی جانب سے بھی راؤ انوار کو بلیک لسٹ قرار دیتے ہوئے ان کی جائیداد ضبط اور لین دین پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی تھی۔