سوڈان نے بھی اسرائیل کو تسلیم کرلیا
متحدہ عرب امارات ، بحرین کے بعد سوڈان نے بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اعلان کردیا۔ گزشتہ ماہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور بحرین نے وائٹ ہاؤس میں اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے بعد دونوں ممالک کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات معمول پر آگئے ہیں۔
سوڈان اس حوالے سے بھی ایک اہم ملک ہے کہ ماضی میں یہ اسرائیل کیخلاف برسرپیکار بھی رہا ہے۔ سوڈان اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی بحالی کا اعلان بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس سے کیا۔ وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ نے سوڈان کی سیاسی قیادت اور اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو سے ٹیلی فون پر گفتگو کی اور فون کو سپیکر پر ڈال کر میڈیا کو بھی گفتگو سنائی۔
دوران گفتگو اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ’ہم آپ کی لیڈرشپ میں امن کا دائرہ وسیع سے وسیع تر کرتے جارہے ہیں‘۔
اس پر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’ابھی مزید کئی آنے والے ہیں’۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ڈپٹی پریس سیکرٹری جڈ ڈیری نے اس بات کی تصدیق کی کہ سوڈان اور اسرائیل نے تعلقات کی بحالی پر سمجھوتہ کرلیا ہے۔
خیال رہے کہ امریکا نے سوڈان کو ’دہشتگردی اسپانسر کرنے والے ملک‘ کی فہرست سے نکال دیا ہے جس کے بدلے اس نے اسرائیل کو تسلیم کیا ہے کیوں کہ سوڈان کافی عرصے سے اس فہرست سے نکلنا چاہتا تھا۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکا کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت سوڈان کی عبوری حکومت نے امریکا مخالف حملوں کے متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کیلئے 33 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز جمع کرائے ہیں۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ سوڈان اور امریکا کے تعلقات کیلئے بھی ایک تاریخی دن ہے جو کہ سوڈان کیلئے ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوگا۔ سوڈان کے وزیراعظم عبداللہ حمدوک نے امریکی صدر کا شکریہ ادا کیا ہے اور کہا ہے۔
سوڈانی ذرائع کے مطابق وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر کے ساتھ کال پر عبداللہ حمدوک، بن یامین نیتن یاہو اور سوڈان کے فوجی جنرل عبدالفتاح البرہان موجود تھے۔
اسرائیل کو تسلیم کرنے والی عرب ریاستوں کی تعداد اب 5 ہوگئی ہے، اس سے قبل 1979 میں مصر اور اردن 1994 میں اسرائیل کو تسلیم کرچکے ہیں جبکہ گزشتہ ماہ بحرین اور متحدہ عرب امارات بھی اسرائیل کو تسلیم کرچکے ہیں۔