افغانستان، اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ میں شراکتِ اقتدار کا معاہدہ طے
افغانستان کے صدر اشرف غنی اور ان کے حریف عبد اللہ عبداللہ کے درمیان سیاسی ڈیل طے پا گئی جس کے تحت سابق چیف ایگزیکٹو قومی مفاہمتی کونسل کے سربراہ ہوں گے جو صدارت کے بعد دوسرا بڑا سیاسی عہدہ تصور ہو گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان صدر اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ نے طاقت کی تقسیم کے ایک معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں جس کے بعد کئی ماہ سے جاری وہ لڑائی ختم ہو گئی ہے جس نے ملک کو سیاسی بحران میں مبتلا کر دیا تھا۔
The Political Agreement between President Ghani and Dr. Abdullah Abdullah has just been signed. Dr. Abdullah will lead the National Reconciliation High Council and members of his team will be included in the cabinet. Details will be aired shortly by RTA. pic.twitter.com/VZ95m5DfJq
— Sediq Sediqqi (@SediqSediqqi) May 17, 2020
صدر اشرف غنی کے ترجمان صادق صدیقی نے معاہدے کے تصدیق کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا کہ عبداللہ عبداللہ قومی مصالحتی ہائی کمیشن کے سربراہ ہوں گے اور ان کی ٹیم کے ارکان کو کابینہ میں شامل کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید لکھا کہ عبداللہ عبداللہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کرنے والے وفد کے بھی سربراہ ہوں گے۔
ڈاکٹر اشرف غنی کے پہلے دور حکومت میں عبداللہ عبداللہ افغانستان کے چیف ایگزیکٹو رہ چکے ہیں، گذشتہ صدارتی انتخابات میں شکست کے بعد عبداللہ عبداللہ اس عہدے سے محروم ہو گئے تھے جس کے بعد انہوں نے دھاندلی کا الزام لگا کر متوازی حکومت تشکیل دینے کا اعلان کیا تھا۔
معاہدے کے مطابق عبداللہ عبداللہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کرنے والی ٹیم کی قیادت بھی کریں گے جب کہ افغان کابینہ میں عبد اللہ عبداللہ اور اشرف غنی دونوں پچاس فیصد کے حصہ دار ہوں گے۔