امریکا میں مقیم پاکستانی جوان کی ہلاکت کی وجہ کورونا وائرس یا کچھ اور؟
کورونا وائرس سے متاثر پاکستان سے تعلق رکھنے والا 26 سالہ رحمان شکر واشنگٹن ڈی سی میں انتقال کرگیا۔ رپورٹس کے مطابق رحمان شکر میجر جنرل عبیرا چوہدری اور بریگیڈ (ر) عرفان شکر کا بیٹا تھا اور آئی ایم ایف میں فائننشل سسٹیم سپیشلسٹ کے حیث پرکام کررہا تھا۔
سوشل میڈیا پرشائع شدہ معلومات کے مطابق راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے رحمان شکر میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی اور واشنگٹن ڈی سی میں ہسپتال میں زیر علاج تھا جہاں منگل کے روز وہ خالق حقیقی سے جاملا۔
آرمی میڈیکل کور (اے ایم سی) کی میجر جنرل عبیرہ چوہدری اور سینئر گائناکالوجسٹ ان 36 بریگیڈیئروں میں شامل ہیں جنھیں رواں ماہ کے شروع میں میجر جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی۔بریگیئر (ر) عرفان شکر نے بھی اے ایم سی میں خدمات انجام دیں۔ موجودہ وقت میں وہ فاؤنڈیشن یونیورسٹی اسلام آباد میں شعبہ میڈیکل ایجوکیشن کے سربراہ ہیں۔سوشل میڈیا پرشائع معلومات کے مطابق وہ پاک یو ایس ایلومینائی نیٹ ورک راولپنڈی چیپٹر کا ممبر تھا۔
فیس بک پرصارفین اس حوالے سے تعزیت کا اظہار بھی کررہے ہیں۔ دوسری جانب ایک سوشل میڈیا صارف سعید کرن کلیم نے اس حوالے سے ایک پوسٹ کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن میں میڈیکل اگزامنر دفتر نے ایک رپورٹ جاری کی ہے کہ عرفان شکر کورونا وائرس کا شکار نہیں ہوا تھا اور نہ ہی اس وجہ سے انتقال کیا ہے بلکہ وہ دمے کی حملے کی وجہ سے انتقال کرگیا ہے۔ پوسٹ میں بتایا گیا ہے کہ عرفان شکر کی میت بھی اس کے بھائی کے حوالے کی گئی ہے جس کو وہ نیو جرسی لےکر جارہا ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس نے اس وقت پوری دنیا کو اپنے لپیٹ میں رکھا ہے۔ امریکہ میں اب تک کورونا وائرس کے 55 ہزار کیسز سامنے آ چکے ہیں جبکہ اب تک 800 ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔ دنیا بھر میں اب تک کورونا وائرس کے چار لاکھ 20 ہزار تصدیق شدہ کیسز ہیں جبکہ تقریباً 19 ہزار لوگ اس وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں۔پاکستان میں کورونا وائرس سے اب تک 7 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ 1039 افراد میں اس وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔