افغان صدر اشرف غنی کی حلف برداری تقریب تاخیر کا شکار
افغان صدر اشرف غنی کی حلف برداری کی تقریب تاخیر کا شکار ہو گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ تقریب صبح ہونی تھی جس میں شرکت کے لیے مختلف ملکوں سے مہمان بھی موجود ہیں تاہم اب یہ تقریب دوپہر میں ہو گی۔
خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق افغان حکام کا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتانا ہے کہ امریکہ کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد، اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ کے درمیان اس بات پر مشاورت ہو رہی ہے کہ حلف برداری کی دو تقاریب منعقد نہ کی جائیں۔
یاد رہے کہ افغانستان کے الیکشن کمیشن نے گزشتہ برس ہونے والے انتخابات میں اشرف غنی کو کامیاب قرار دیا تھا تاہم ان کے مخالف ملک کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق افغانستان کے صدارتی انتخابات کے نتائج پر جاری اختلافات بات چیت کے ذریعے حل ہو گئے ہیں۔ صدارتی انتخابات میں تیسری بار دوسرے نمبر پر ووٹ لینے والے ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کو دوبارہ چیف ایگزیکٹو کا عہدہ دیا جا رہا ہے۔
اس حوالے سے کابل میں مشاورت جاری ہے کہ اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ کی حلف برداری کے لیے الگ الگ تقاریب کے بجائے ایک تقریب پر اتفاق کر لیا جائے۔ افغان صدر اشرف غنی کے ترجمان صادق صدیقی کا کہنا ہے کہ صدر غنی کی تقریبِ حلف برداری دوپہر میں ہو گی۔ اس سے قبل یہ تقریب پیر کی صبح ہونا تھی۔ تاہم انہوں نے تاخیر کی وجہ کا ذکر نہیں کیا۔
واضح رہے کہ شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان سے منتخب ہونے والے ارکان قومی اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر بھی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے کابل گئے ہیں۔ دونوں کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے کابل جانے سے روک دیا تھا تاہم بعد میں وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر دونوں ارکان کو بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی۔ ایف آئی اے کے مطابق محسن داوڑ اور علی وزیر کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ہونے کے باعث روکا گیا تھا۔