افسر سے ناراضگی کے بعد تھائی لینڈ کے فوجی کی بلااشتعال فائرنگ، 21 افراد ہلاک
تھائی لینڈ میں ایک فوجی اہلکار اپنے افسر سے جھگڑا کرنے کے بعد غصے میں فوجیوں اور عام لوگوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک ہو گئے۔ جوابی کاروائی میں حملہ آور بھی مارا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘رائٹرز’ کے مطابق وزارت دفاع کے ترجمان کونگ چیپ تانتراوانِت نے تھائی لینڈ کے شمال مشرقی شہر ناکھون راچاسیما میں فوجی اہلکار کی فائرنگ سے 21 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی۔
فائرنگ میں 42 لوگ زخمی بھی ہوگئے ہیں جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
خبر ایجنسی ‘اے ایف پی’ کے مطابق فائرنگ کا آغاز سہ پہر کو تھائی آرمی کی بیرکس سے ہوا جہاں سارجنٹ میجر جَکراپانتھ تھوما کی فائرنگ سے ایک فوجی سمیت 3 افراد ہلاک ہوئے۔ یہ فائرنگ انہوں نے اپنے ایک افسر سے ناراضگی اور اس پر حملے کے بعد کی۔
پولیس کے لیفٹیننٹ کرنل مونگکول کُپتاسِری نے کہا کہ بیرکس میں فائرنگ کے بعد جَکراپانتھ تھوما آرمی کی گاڑی چوری کرکے ٹاؤن سینٹر کی طرف بھاگ نکلا۔
ٹاؤن سینٹر میں آپے سے باہر ہونے والے فوجی اہلکار نے مشین گن سمیت آرمی سے چُرائے گئے ہتھیاروں کا استعمال کیا۔
فوجی اہلکار نے فیس بک پیج پر اپنی تصاویر بھی شیئر کیں اور کئی پوسٹس لکھیں جس میں سے اس نے ایک میں لکھا کہ ‘کیا مجھے خود کو حکام کے حوالے کر دینا چاہیے؟’ جبکہ دوسری پوسٹ میں اس نے لکھا کہ ‘اب جذبے کا وقت آگیا ہے’
تھائی لینڈ کے حکام کے مطابق جوابی کاروائی میں سارجنٹ جکراپانتھ تھوما بھی ہلاک کیا جا چکا ہے۔