‘جرمنی میں اسائلم سیکرز کو ڈی پورٹ کرنے کے بجائے مزدوری کی اجازت دی جائے’
رپورٹ مطیع اللہ
جرمنی کے مختلف صوبوں میں مہاجرین کے لیے نئے پالیسیوں پر عمل درامد شروع ہونے خلاف انسانی حقوق کی تنظمیوں اور ہم ہیں پاکستان تنظیم کی جانب سے ڈیپوٹیشن سینٹر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
ڈریمسٹڈ شہر میں مظاہرہ کے شرکاء کا مطالبہ تھا کہ مہاجرین کو دیگر قیدیوں سے الگ رکھا جائے مہاجرین کے ساتھ روا رکھا گیا قیدیوں جیسے سخت رویہ بند کیا جائے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ہم ہیں پاکستان تنظیم کے رہنما محمود سعید نے کہا کہ یہ اقتصادی مہاجرین ہے ان کو مزدوری کرنے کی اجازت دی جائے ہم جرمن حکومت اور پاکستانی حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جرمنی میں موجود اسائلم سیکرز کو ڈی پورٹ کرنے کے بجائےمزدوری کرنے کی اجازت دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگو کو ڈی پورٹ کیا جاتا ہے پاکستانی ایئر پورٹس پر ان کے ساتھ ناروا سلوک کیا جاتا ہے، جرمن پولیس افسران ان ہی مہاجرین کو باعزت طریقے سے ڈی رپورٹ کرتے ہیں لیکن اپنے ملک کے سرکاری ادارے ان مہاجرین کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کرتے ہیں۔
انہوں نےکہا کہ ہم جرمن حکومت سےمطالبہ کرتے ہیں کہ مہاجرین کو جرائم پیشہ قیدیوں کے بجائے عام مهاجرین کے کیمپوں میں رکھا جائے۔ مظاہرےکے شرکاء نے نعرے بازی کی اور انتہائی افسوس اور دکھ کا اظہار کیا۔
مظاہرین نے کہا کہ جن مہاجرین کی سیاسی پناہ کی درخواستیں رد ہوچکی ہیں ان کو پاکستانی ہونے کے ناطے سفری کاغذات نامکمل ھونے کی بناء پر جیلوں میں مجرموں کے ساتھ بند رکھا گیا ہے جہاں جرائم پیشہ قیدیوں سے انتہائی غیر اخلاقی رویہ رکھا جاتا ہے۔
مظاہرین نے مہاجرین کی ملک بدری کی بھر رپور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی پناہ گزینوں کے ساتھ نرم گوشہ پیدا کرنے کی ضرورت ہے جرمنی کو مزدوروں کی شدید ضرورت ہیں جبکہ یہی مہاجرین ان کے معیشت کو پروان چڑھا سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ جرمنی بھر میں پاکستانیوں سمیت دیگر ممالک کے مہاجرین کے خلاف بھر پور طریقے سے کام شروع کیا جاچکا ہے جو مہاجرین ڈپلومہ کورسز، زبان سیکھنے اور لیگل کام کرنے والے ہیں ان کے ساتھ نرمی رکھی جا رہی ہے جبکہ جن مہاجرین نے اپنے نام سمیت انفارمیشن میں غلط بیانی سے کام لیا ہے ان کو پکڑ کرملک بدر کیا جائے گا۔
زرائع کے مطابق گزشتہ شب سو سے زائد پاکستانی مہاجرین کو فرینکفرٹ ایئرپورٹ سے ملک بدر کیا جاچکاہے جبکہ جرمنی کے دیگر صوبوں میں مختلف کیمپوں میں پکڑے گئے مہاجرین کو رکھا گیا ہے جنہیں جلد ملک بدر کیا جائے گا۔