کابل، افغان شہری نے اپنے بیٹے کا نام ناکامورا مسلم یار رکھ دیا
معروف و مشہور جاپانی ڈاکٹر اور سماجی ورکر کی محبت میں افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک شہری نے اپنے بیٹے کا نام ناکامورا مسلم یار رکھ دیا۔
افغانستان کے ایک خبررساں ادارے کے ساتھ بات کرتے ہوئے بچے کے والد کا کہنا تھا کہ ناکامورا وہ انسان ہیں جن کے ہاتھ کسی افغان شہری کے خون سے نہیں رنگے بلکہ انہوں نے ہزاروں میل دور آکر افغانوں کی خدمت کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ناکامورا، جنہیں جلال آباد میں انسانیت اور افغانستان کے دشمنوں نے قتل کیا، نے صحت، سماج غرض ہر طرح سے افغان قوم کی خدمت کی اور وہ افغان قوم کی ترقی، خوشحالی اور آبادی کو دیکھ کر خوش ہوتے تھے۔
ناکامورا مسلم یار کے والد کے مطابق وہ اپنے بچے کو حافظ قرآن بنائیں گے، قاری بنائیں گے، دیننی تعلیم دیں گے لیکن ساتھ ہی اسے دنیاوی تعلیم دیں گے اور اسے ناکامورا کی طرح ڈاکٹر بنائیں گے۔
بچے کے والد کے مطابق ناکامورا مسلم یار ڈاکٹر ناکامورا کے مشن کو آگے لے کر جائے گا اور افغانستان اور اس ملک کے عوام کی خدمت کرے گا۔
ویڈیو میں بچے کی تین چار سالہ بہن اور اس کے بھائی سے بھی یہ سوال کیا جاتا ہے کہ آپ کے بھائی کا نام تو وہ کہتے ہیں کہ ناکامورا اور جب یہ پوچھا جاتا ہے کہ وہ بڑا ہو کر کیا بنے گا تو بچوں کا جواب ہوتا ہے ڈاکٹر۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال 4 دسمبر کو جاپان کی غیر سرکاری تنظیم کے سربراہ کی گاڑی پر حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں ڈاکٹر ٹیٹسو ناکامورا اپنے ڈرائیور اور 4 باڈی گارڈز کے ہمراہ ہلاک ہو گئے تھے۔