خیبر پختونخوا میں ڈینگی کے کیسز کم، لیکن محکمہ صحت نے مون سون کے بعد کے خطرات کے لیے تیاری مکمل کر لی
آفتاب مہمند
محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے بعد از مون سون ڈینگی سدباب کے بارے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اُٹھانے کیلئے ڈی ایچ اوز اور ایم ایس کو ہدایت نامہ جاری کر دیا۔
صوبے کے تمام ڈی ایچ اوز اور ایم ایس کو ہدایات کی گئی ہیں کہ خیبر پختونخوا میں مون سون میں زیادہ بارشوں سے ڈینگی کے پھیلاو کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ اس بابت عوام کو ڈینگی جیسے مہلک بیماری سے بچانے کیلئے تدابیر و منصوبہ بندی پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔
مکینیکل سویپنگ کے ذریعے کھڑے پانی کے تالابوں کو ختم کیا جائے۔ ہدایت نامہ کے مطابق گھروں کے اندر کھُلے پانی کو ڈھانپا جائے یا لاروا کُش ادویات سے ڈینگی سے محفوظ بنایا جائے۔ اسی طرح عوام میں ڈینگی آگاہی مہمات پر مزید توجہ مرکوز کی جائے تاکہ عوام خود تدارک کو یقینی بنائیں۔
ہدایات نامہ میں مزید بتایا گیا ہے کہ عوام میں ڈینگی علامات اور ان کے ظاہر ہونے پر فوری ڈاکٹر سے رجوع کرنے بارے آگاہی پر زیادہ فوکس کیا جائے۔ مراکز صحت اپنی بھر تیاری، کیس مینجمنٹ اور ڈینگی سرویلنس پر توجہ مرکوز رکھیں۔
رابطہ کرنے پر ڈینگی کنٹرول کے صوبائی فوکل پرسن ڈاکٹر ارشاد روغانی نے ٹی این این کو بتایا کہ بارشوں کے بعد جگہ جگہ پانی کھڑا ہو کر جمع ہو جاتا ہے۔ بارشوں کے دوران جمع ہونے والا پانی چونکہ صاف ہوتا ہے لہذا ایسے میں ڈینگی لاروا با آسانی اس میں داخل ہو کر وہاں پھر اسکی نشوونما ہو جاتی ہے۔
اسکی نشوونما ہونے کے بعد پھر یہ حملہ کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔ لہذا درجہ حرارت کم ہو یا زیادہ، لاروا کیلئے صاف پانی ملنا و فراہم ہونا ہی خطرناک ہوتا ہے۔ مون سون بارشوں کے بعد صوبے میں جگہ جگہ پانی جمع ہو کر کھڑا ہو گیا ہے، اسی لئے صوبے کے تمام ڈی ایچ اوز اور ایم ایس کو مزکورہ ہدایت نامہ جاری کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر ارشاد روغانی نے مزید بتایا کہ صوبہ بھر میں ڈینگی کی روک تھام کیلئے پہلے سے اقدامات جاری ہیں، جن میں ڈینگی لاروا کی نشاندہی کرنا اور اس بارے معلومات حاصل کرنا، ڈینگی وباء کے حوالے سے لیڈی ہیلتھ ورکرز و محکمہ صحت کی ٹیموں کے ذریعے صوبہ بھر میں آگاہی مہم اور کیسز آنے کی صورت میں فوری طور پر رسپانس دینا شامل ہیں۔ جہاں بھی لاروا کی موجودگی کی مصدقہ اطلاعات ملتی ہیں تو فوری طور پر وہاں سپرے کیا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ امسال اب تک یعنی ٹوٹل 86 ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جو کہ تاریخ کے سب سے کم کیسز ہیں۔ ان کیسز میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران رپورٹ شدہ دو کیسز بھی شامل ہیں۔
ان 86 کیسز میں سے سے 77 متاثرہ افراد ریکور ہوئے ہیں جبکہ فی الحال صرف نو فعال کیسز ہیں جس میں صرف دو بندے ہسپتال میں داخل ہیں۔ رواں سال ڈینگی مرض سے اب تک کوئی فوتگی نہیں ہوئی ہے۔