صحت

مردان میڈیکل کمپلیکس میں ڈاکٹروں کی غفلت سے خاتون جاں بحق، ورثاء کا الزام

مردان میڈیکل کمپلیکس میں زچگی کے لیے لائی جانے والی خاتون جاں بحق ہوگئی۔ خاتون کے ورثاء نے الزام لگایا ہے کہ ہسپپتال عملے کی غلفت کی وجہ سے خاتون جاں بحق ہوئی۔

پولیس تھانہ شیخ ملتون عملے کو شہزاد ولد محمد آیاز نے رپورٹ درج کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اپنی پینتیس سالہ بہن مسماۃ لیلا زوجہ الطاف نعمت کو مردان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال لائے تھے جو زچگی کی بیمار تھی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہسپتال کے لیبر روم میں بہن کا آپریشن کیا گیا اور بچے کی پیدائش ہو گئی لیکن بعد میں لیبر روم کے سٹاف نے انکو گائنی اے وارڈ میں علاج کی غرض سے مریض کو لے جانے کا کہا۔

وارڈ پہنچنے پر وہاں موجود ڈاکٹر اور عملے نے کہا کہ آپ گائنی بی وارڈ چلے جائے گائنی بی وارڈ پر پہنچنے پر وہاں کے عملے نے بتایا کہ مریض کو ہم داخل نہیں کرسکتے کیونکہ مریض کو اے وارڈ میں داخل کیا گیا ہے۔ اس دوران وہ مریض کو ادھر اُدھر لے جارہے تھے کہ انکی بہن کی طبیعت بگڑ گئی اور دونوں وارڈز میں موجود ڈاکٹرز اور نرس سٹاف انکے مریض کو وارڈ میں داخل نہیں ہونے دے رہے تھے جس کی وجہ سے انکی بہن جاں بحق ہوگئی۔

جاں بحق خاتون کے بھائی شہزاد کی مدعیت میں پولیس تھانہ شیخ ملتون مردان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال کے ڈیوٹی پر موجود گائنی اے اور گائنی بی وارڈز کے عملے کے خلاف غفلت برتنے پر روزنامچہ رپورٹ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی جبکہ نومولود بچہ صحت مند ہے۔

دوسری جانب مردان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال میں اس حوالے سے پانچ رکنی کمیٹی بنا دی گئی۔ ہسپتال ترجمان کے مطابق سرکاری ہسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر نے نوٹیفیکیشن جاری کردیا جس میں مردان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال کے گائنی ڈیپارٹمنٹ کے عملے کی غفلت سے جاں بحق ہونے والی مریضہ لیلا آیاز کی موت کی انکوائری کے لئے باچا خان میڈیکل کالج کے پرفیسر عثمان خان کی نگرانی میں کمیٹی بنادی گئی جسے چار روز میں رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت کی گئی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button