صحت

حاملہ خواتین کیا کھائیں کہ وہ خود اور ان کا ہونے والا بچہ صحت مند ہو

 

رانی عندلیب

پہلے تو کھانے کا دل نہیں کرتا اور اگر کچھ کھاتی ہوں تو دل خراب ہوتا ہے اس لئے کافی کمزوری ہو گئی ہے۔ پشاور کی رفعت پہلی دفعہ حاملہ ہوئی ہیں لیکن خوراک کم یا نا کھانے کی وجہ سے اب کافی کمزور ہوئی ہیں۔ گائناکالوجسٹ سے معائنہ کرانے کے بعد کچھ دوائی استعمال کرتی ہیں اور ان کو کہا گیا ہے کہ اگر وہ اسی طرح متوازن خوراک کا ٹھیک سے خیال نہیں رکھے گی تو ہو سکتا ہے ان کو پھر خون کی ڈرپ لگانی پڑے گی۔

حاملہ خواتین کیا استعمال کریں اور کیا نہیں تاکہ وہ اور انکا بچہ صحت مند ہو۔ اس حوالے سے لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور کی ماہر غذائیت پروفیسر بشریٰ خلیل نے کہا کہ حمل کے دوران ایک عورت کو اپنے اور اپنے بچے کے لیے اضافی خوراک کی ضرورت ہوتی ہے۔ خوراک میں کچھ بنیادی اشیاء ہیں جو کہ انہیں ضرور لینی چاہئے جیسا کہ سبز پتوں والی سبزیاں اور سرخ آٹا، اس کے علاوہ دودھ یا دودھ سے بنی ہوئی اشیاء یہ تمام غذا دن میں دو سے تین دفعہ لیں۔

وہ مزید بتاتی ہیں کہ بعض خواتین کو کچھ چیزیں پسند نہیں ہوتی یا وہ کھا نہیں سکتی۔ اس سے انکو الٹی آتی ہیں تو اس غذا کا متبادل لیا جاسکتا ہے جیسے اگر دودھ پسند نہ ہو تو دہی لیا جا سکتا ہے۔ دوپہر کے کھانے میں ضرور کھائیں اور اگر رات کے کھانے میں ایک پیالہ دہی کا لیا جائے تو وہ بھی بہت بہترین ہے۔ اس کے علاوہ دودھ کی جگہ کھیر وغیرہ یا پھر کسٹرڈ اور اس طرح کی اورچیزیں بھی استعمال کی جا سکتی ہیں جو دودھ سے بنی ہوتی ہیں۔ لوگ دودھ کی جگہ اس سے بنی ہوئی غذا آسانی سے کھا لیتے ہیں۔

ڈاکٹر بشریٰ نے کہا کہ اگر حاملہ خاتون چاہتی ہیں کہ وہ اور ان کا بچہ صحت مند ہو اور پیدائش کے وقت پیچیدگیوں کا شکار نا ہو تو متوازن غذا کھائیں۔ گوشت مچھلی وغیرہ کا استعمال ضرور کرنا چاہیے یا انڈا استعمال کیا جائے اور دن میں ایک سے دو انڈے ضرور استعمال کریں چھولے مٹر وغیرہ اس کا بھی استعمال ضرور رکھنا چاہیے۔ اس کے علاوہ چکنائی کی چیزیں بھی استعمال کریں۔

انہوں نے کہا کہ ایسی خواتین سرسوں کا تیل ، زیتون کا تیل یا یا ویجیٹبل آئل وغیرہ کو استعمال کرسکتی ہیں لیکن ایک بات کا خیال رکھیں جب بھی تیل کا استعمال ہو تو کوشش یہ کریں کہ تیل کو تلنے کے لیے ایک دفعہ ہی استعمال کیا جائے بار بار اس کو استعمال کرنے سے وہ افادیت دینے کی بجائے الٹا نقصان کا باعث بنتا ہے۔ اس کے علاوہ خشک میوہ جات بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں جیسے کہ مٹھی بھر موم پھلی اور سات سے اٹھ دانیں بادام یا تین سے چار اخروٹ وغیرہ۔ حاملہ خواتین دن میں پانی 10 سے 12 گلاس ضرور لیں۔

سامیہ جس کا تعلق پشاور سے ہے کا کہنا ہے کہ اس کی شادی کم عمری میں ہوئی تھی۔ پہلی دفعہ جب وہ حاملہ ہوئی تو اسے کچھ بھی پتہ نہیں تھا کہ کیا کیا کھانا چاہیے اور ان دونوں میں کس قسم کا پرہیز کرنا چاہیے۔ سامیہ کا کہنا ہے کہ ایک تو شروع کے دنوں میں اس کا دل کسی چیز کو کھانے کے لیے نہیں کرتا تھا۔ کچھ چیزیں ایسی تھی جو گھر والے اس کو کھانے سے منع کرتے تھے اور کچھ اس کا دل نہیں کرتا تھا کہ وہ چیزیں کھائیں اس لیے وہ بہت ہی زیادہ کمزور ہو گئی تھی۔ دودھ پینے کو بالکل بھی دل نہیں کرتا تھا کیونکہ اس کا دل دودھ پینے سے خراب ہوتا تھا جب کہ گوشت کی خوشبو سے وہ الٹیاں کرتی تھی۔

سامیہ نے جب بچے کو جنم دیا تو کافی پیچیدگیوں کا سامنا کیا۔ دوسرا ان کا بیٹا بھی کافی کمزرو تھا کمر درد، ڈپریشن کا بھی شکار ہوئی اس لئے وہ ان تمام خواتین کو بتانا چاہتی ہیں کہ جب وہ حاملہ ہو تو اپنے کھانے پینے کا خاص خیال رکھیں کیونکہ ان کی لاپرواہی کی وجہ سے اب وہ اتنی کمزرو ہوگئی ہیں کہ ڈاکٹرز نے ان کو چند سالوں تک بچہ نا پیدا کرنے کی تجویز دی ہے۔ جلدی دوبارہ حاملہ ہونے کی صورت میں ان کو یا ان کے بچے کو خطرہ ہوسکتا ہے۔

سامیہ کی بات سے افروز خٹک جو کہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں بطور گائناکالوجسٹ کام کرتی ہیں اتفاق کرتی ہیں کہ اگر ماں جسمانی اور ذہنی طور پر کمزرو ہوتی ہیں تو دوسرے بچے کی پیدائش میں کم وقفہ کرنے سے بچے اور ماں دونوں کے لئے نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔ ایک حاملہ خاتون کو اپنے حمل کے دوران خوراک کا خاص خیال رکھنا چاہئے دوائی سے زیادہ دھیان خوراک پر دیں۔

ڈاکٹر افروز بتاتی ہیں کہ دہی کے ساتھ روزانہ ایک پیالہ لوبیا کھانا ضروری ہے کیونکہ لوبیا میں آئرن ہوتا ہے ساتھ میں حاملہ خاتون کو اپنی خوراک میں کلیجی کو ضرور شامل کرنا چاہئے کیونکہ نیم پختہ کلیجی کھانے سے جسم میں خون کی کمی نہیں ہوتی بلکہ وہ خون کی کمی کو پورا کرتی ہے۔ اس کے علاوہ پھل میں مالٹوں کا زیادہ استعمال کرنا چاہیے۔ روزانہ کی بنیاد پر ایک سیب کو اپنی خوراک میں شامل کرنا چاہیے۔ ہر قسم کا پھل کھانا بہت ضروری ہوتا ہے کیونکہ ایک تو پھل دل خراب نہیں کرتا دوسرا یہ جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ جسم کو وٹامنز اور کیلشیم بھی وافر مقدار میں مہیا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ حاملہ خاتون کو روزانہ ایک گلاس دودھ ضرور پینا چاہیے تاکہ اس کی صحت خراب نہ ہو اور ساتھ میں بچہ بھی صحت مند رہیں۔ ہفتے میں ایک بار گوشت کھانا چاہیے یخنی کے ساتھ روٹی کھانی چاہیے۔

جب بھی حاملہ خاتون یہ تمام متوازن غذا کا درست طریقے سے استعمال کرتی ہیں تو وہ کمزرو ہونے کی بجائے صحت مند رہتی ہیں۔ اسکے بر عکس جو خاتون کھانے پینے کا خیال نہیں رکھتی وہ کمزور ہوجاتی ہیں۔
اسسٹنٹ پروفیسر بشریٰ خلیل نے بتایا کہ وہ ان تمام حاملہ خواتین کوبتانا چاہتی ہیں کہ اگر وہ خود اور بچے کو صحت مند دیکھنا چاہتی ہیں تو ڈاکٹر کے مشورے پر ضرور عمل کریں اور غزائیت سے بھر خوراک کا استعمال ضرور کریں۔ ساتھ میں کسی بھی مسئلے کی صورت میں مستند گائناکالوجسٹ سے جلد از جلد رابطہ کریں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button