صحت

سول ہسپتال سرا روغہ پر پولیس کا قبضہ ختم کرنے کے لیے مراسلہ جاری

آفتاب مہمند

محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے جنوبی وزیرستان اپر کے سول ہسپتال سرا روغہ پر پولیس کا قبضہ ختم کرنے کیلئے صوبائی سیکرٹری و محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کو مراسلہ بجھوا دیا۔ مراسلہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر جنوبی وزیرستان اپر کی جانب سے معاملے کو محکمہ صحت کے نوٹس میں لانے کے بعد جاری کیا گیا ہے۔

محکمہ صحت خیبر پختونخوا کی جانب سے صوبائی سیکرٹری و محکمہ داخلہ کے نام بجھوائے گئے مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ ضلعی پولیس کا سول ہسپتال سرا روغہ پر غیر قانونی قبضے سے کئی مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ سرا روغہ کی ایک بڑی تعداد میں مقامی آبادی کو پولیس کی ہسپتال میں غیر قانونی موجودگی پر سخت تشویش ہے۔ مقامی آبادی کی ایک بڑی تعداد صحت و علاج کے تمام تر سہولیات سے محروم ہوتے جارہے ہیں۔

مراسلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے نے بغیر کسی اجازت کا ہسپتال پر قبضہ کیا ہوا ہے۔ ان کی یہاں پر موجودگی غیر قانونی ہے جس کے باعث علاقے کے مریضوں کے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔ علاج، مریضوں و میڈیکل سٹاف کی سیفٹی، ہسپتال انتظامیہ جیسے امور پر ان کی موجودگی کے باعث برے اثرات پڑ چکے ہیں۔ غیر قانونی طور پر قبضے کے باعث محکمہ صحت کے قواعد و ضوابط بھی شدید متاثر ہو گئے ہیں۔

محکمہ صحت کے مراسلے میں مذکورہ ہسپتال کو فوری طور پر پولیس فورس سے خالی کروانے کیلئے اقدامات لینے کا کہا گیا ہے تاکہ ہسپتال میں صحت سے متعلق تمام تر سرگرمیاں بحال ہو جائیں۔ صوبائی سیکرٹری و محکمہ داخلہ سے گزارش کی گئی ہے کہ ہسپتال پر غیر قانونی قبضے و ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کرنے کیلئے مذکورہ معاملے کی تحقیقات کرانا بھی لازمی ہے تاکہ مستقبل میں ایسے اقدامات کو روکا جائے۔

یاد رہے کہ مذکورہ سول ہسپتال پر نہ صرف سرا روغہ کے عوام کا انحصار ہے بلکہ لدھا تحصیل، مکین کی ایک بڑی تعداد میں عوام بھی علاج کیلئے یہاں کا رخ کرتے ہیں تاہم کچھ عرصہ قبل پولیس نے یہاں رہائش اختیار کر رکھی ہے۔ جس کے خلاف جہاں مقامی لاکھوں کی آبادی سراپا احتجاج ہے تو وہیں پراونشل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا نے بھی متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ یہاں سے پولیس کو بے دخل کرکے ہسپتال کو سرا روغہ و دیگر قریبی علاقوں کے عوام کے علاج و معالجے کیلئے مکمل طور پر فعال بنایا جائے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button