ڈی آئی خان: مسیحی بچی کے علاج کے لیے مسلمان نوجوانوں کی کاوش
نثار بیٹنی
‘آج بھی معاشرے میں ایسے خدا ترس افراد موجود ہیں جو ناصرف دوسروں کی تکالیف پر تڑپ اٹھتے ہیں بلکہ ان تکالیف کے سدباب کے لیے اپنی مدد آپ کے تحت کمربستہ ہوجاتے ہیں، میری بیٹی جگر اور گردوں کے عارضے میں مبتلا تھیں اور ان کو ہم سسک سسک کر موت کے منہ میں جاتے دیکھ رہے تھے آج ملتان ہسپتال میں داخل ہے اور اس کا علاج شروع ہے۔’
یہ کہنا ہے ڈیرہ اسماعیل خان کی اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی معصوم بچی آرتی مسیحی کی والدہ کا۔ آرتی پچھلے کئی سالوں سے جگر اور گردوں کے عارضے میں مبتلا ہے جس کے علاج پر تقریبا تین لاکھ روپے خرچہ آرہا ہے اور یہ رقم آرتی کے غریب والدین کے لیے جوئے شیر لانے کے مترادف تھا لیکن اب آرتی ملتان ہسپتال میں علاج کے لیے داخل ہے یہ سب کچھ ممکن ہوا ڈی آئی خان کے پرعزم نوجوان وقاربلوچ کی بدولت جنہوں نے سوشل میڈیا پر آرتی کی بیماری سے متعلق جان کر بغیر وقت ضائع کیے شہر کے جی پی او چوک پر امدادی کیمپ لگایا جہاں دو دن میں تین لاکھ روپے جمع ہوئے اور اب آرتی کا خاندان ملتان ہسپتال میں زیرعلاج بچی کے ہمراہ موجود ہے۔
آرتی کے والدین بچی کی بیماری کی وجہ سے فکرمند ضرور ہیں لیکن اب ان کے دل مطمئین ہیں کہ ان کی بیمار بچی کا علاج ہورہا ہے۔
وقار بلوچ کے مطابق انہوں نے سوشل میڈیا پر آرتی کی دردناک کہانی سنی اور دیکھی تو انہوں نے بچی کے علاج کا بیڑہ اٹھانے کا فیصلہ کیا، انہوں نے شہر کے اہم جگہ جی پی او چوک پر چندہ کے لیے کیمپ لگایا اور عوام سے اس کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی استداء کی۔ وقار بلوچ کے مطابق دو دنوں میں ہی مطلوبہ رقم جمع ہو گئی اور اج آرتی کو ملتان اسپتال میں داخل کر دیا گیا ہے جہاں اس بچی کا علاچ شروع ہوچکا ہے۔
وقار بلوچ نے بتایا کہ میں ڈی آئی خان کی عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ہماری دعوت پر لبیک کہتے ہوئے معصوم آرتی کے لیے چندہ جمع کرنے میں خصوصی تعاون کیا، وقار بلوچ نے ہسپتال میں زیر علاج آرتی کی راہنمائی کے لیے ایک ساتھی بھی ساتھ بھیجا ہوا ہے جو آرتی کے داخلہ و علاج کی نگرانی و معاونت کررہا ہے، ہسپتال میں ارتی کے داخلے کے موقع پر آرتی کے والدین جذبات پر قابو نا رکھ سکے۔
آرتی کی والدہ نے ٹی این این سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی معاشرے میں خدا ترس اور رحم دل لوگ زندہ ہیں، میں صرف دو دن قبل بلکتی، سسکتی اور دن بدن موت کے منہ میں جاتی بیٹی کو دیکھ کر خون کے آنسو رو رہی تھی لیکن اللہ کی مہربانی سے دو دن بعد آج میری بیٹی ملتان ہسپتال میں داخل کی جاچکی ہے، یہ سب کچھ اللہ کی مہربانی اور اس کے بعد ڈی خان کے نوجوان وقار بلوچ اور ان کے ساتھی عدنان ناصر خان کی ہمت، خداترسی اور تعاون سے ممکن ہوا۔
انہوں نے کہا کہ میں ان لوگوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں جنہوں نے میری بیٹی کے علاج کے لیے چندہ دیا، آرتی کی والدہ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی بیٹی کی صحتیابی کا خواب انکھوں میں سجائے ملتان ہسپتال میں موجود ہوں مجھے امید ہے کہ میری بیٹی بہت جلد صحت یاب ہو کر دیگر بچیوں کی طرح ہنسنے کھیلنے کودنے لگے گی۔