پشاور میں گردوں سے قیمہ تیار کرنے والا چار رکنی گروہ گرفتار
محکمہ خوراک پشاور نے مضر صحت گوشت تیار کرنے اور مختلف اضلاع کو سپلائی کرنیوالے چار رکنی گروہ کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا۔ نگراں صوبائی وزیر آصف رفیق اور ڈائریکٹر فوڈ کی ہدایت پر راشننگ فوڈ کنٹرولر پشاور جمشید آفریدی کی نگرانی میں اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولرز تسبیح اللہ اور کمال احمد نے ایس ایچ او پہاڑی پورہ کے ہمراہ گل آباد میں ایک گودام پر چھاپہ مارا جہاں پر مرغیوں کے ہڈیوں، گائے بھینسوں کے زبان، سرکے گوشت اور گردوں سے قیمہ تیار کیا جا رہا تھا جس پر موقع پر موجود چار افراد کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا اور گودام سیل کردیا گیا۔
کاروائی کے دوران چھ سو کلو قیمہ اور چار سو کلو گوشت کو قبضے میں لے کر تلف کردیا گیا۔ واضح رہے کہ مذکورہ گروہ کے ارکان اس قیمے کو پشاور کے قریبی اضلاع چارسدہ، نوشہرہ اور مردان سپلائی کرنے کے علاوہ مہنگے داموں پر بیچتے بھی تھے۔
محکمہ خوراک افسران کے مطابق مضر صحت قیمہ سے متعلق لائیو سٹاک ڈیپارٹمنٹ سے رپورٹ بھی حاصل کرلی گئی ہے جس میں باقاعدہ تصدیق کی گئی ہے کہ قیمہ مضر صحت ہے۔
نگراں صوبائی وزیر آصف رفیق نے محکمہ خوراک کے افسران کی جانب سے کی جانیوالی کارروائی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ حفظان صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی کرنیوالے رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ شہریوں کو معیاری و مقررہ نرخوں پر اشیائے خوردونوش کی فراہمی محکمہ خوراک کی اولین ترجیح ہے جس پر ہر صورت عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔
انہوں نے ہدایت کی ہے کہ محکمہ خوراک کے حکام شہریوں کو معیاری و حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق اشیائے خوردونوش کی فراہمی یقینی بنائیں اور کارروائیوں کا سلسلہ مزید تیز کریں۔